اداروں میں مستقل سربراہوں کی تقرری کیلئے مزید وقت نہیں دیں گے، سپریم کورٹ، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی حکم کے مطابق نہ ہوئی تو پھر فیصلہ دیں گے‘ جسٹس ثاقب نثار،چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے حکومت کو ایک ماہ دے چکے، بار بار کیا کہیں،ریمارکس

جمعہ 7 مارچ 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مارچ۔2014ء) سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ اداروں میں مستقل سربراہوں کی تقرری کیلئے حکومت کو مزید وقت نہیں دیں گے اور جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے حکومت کو پہلے ہی ایک ماہ کا وقت دے چکے ہیں اب بار بار اس معاملے میں حکومت کو کیا کہیں ،اگر چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی حکم کے مطابق نہ ہوئی تو پھر فیصلہ دیں گے‘ کئی اہم اداروں میں مستقل سربراہان کی عدم تعیناتی سے مشکلات درپیش ہیں‘ ایف ایس ٹی کے چیئرمین اور ممبران تک کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔

انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز میں آئی ایس آئی کے ملازم غلام رسول کے ترقی کیس کی سماعت کے دوران دئیے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد بھٹی پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم سے اٹارنی جنرل آف پاکستان نے وفاقی حکومت سے بات کی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کہہ رہی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی دو ہفتے میں کردی جائے گی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہم پہلے ہی حکومت کو ایک ماہ کا وقت دے چکے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر اداروں میں مستقل افسران کا تقرر کیا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 20 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے کہا ہے کہ اداروں میں مستقل افسران کے تقرر میں مزید وقت نہیں دیں گے۔