وزیرداخلہ بلند بالا دعوے کرتے ہیں اور جب ناکام ہوتے ہیں تو بجائے شرمندگی کے الزامات لگادیتے ہیں کہ اپوزیشن سیاست کررہی ہے،اعتزازاحسن،وزیر داخلہ کو یہ بھی معلوم نہیں کہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی؟وہ وزیراعظم کی طرح ایوان سے مفرور ہیں، بارود سے بھری گاڑیاں وزیرستان سے کوئٹہ لاہور کراچی اور اسلام آباد نہیں آتیں ، وقت کا تقاضا ہے کہ مذاکرات چھوڑ کر اس جنگ کو اپنایا جائے ،سینٹ میں اظہار خیال

بدھ 5 مارچ 2014 08:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مارچ۔ 2014ء)سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ بلند بالا دعوے کرتے ہیں اور جب ناکام ہوتے ہیں تو بجائے شرمندگی کے وہ حزب اختلاف پر الزامات لگادیتے ہیں کہ اپوزیشن سیاست کررہی ہے ۔وزیر داخلہ کو یہ بھی معلوم نہیں کہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی؟ پولیس اہلکاروں کی تعداد کتنی تھی؟ کتنے فائر پولیس نے کئے؟ وہ وزیراعظم کی طرح ایوان سے مفرور ہیں،خود کش حملہ آوروں کی بارود سے بھری گاڑیاں اور دیگر سہولیات وزیرستان سے کوئٹہ لاہور کراچی اور اسلام آباد نہیں آتیں بلکہ ان شہروں کے مضافات میں ہی تیار ہوتی ہیں، وقت کا تقاضا ہے کہ مذاکرات چھوڑ کر اس جنگ کو اپنایا جائے ۔

منگل کے روز سینٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینٹ میں اعتزاز احسن نے کہا کہ حقائق کو عوام سے مخفی رکھا جائے گا جیسے کہ ایک سیاسی رہنما نے گزشتہ روز کے واقعات میں امریکہ کو ملوث قرار دیا ، ان کا اشارہ عمران خان کی جانب تھا ۔

(جاری ہے)

بار بار تکرار کرکے عوام کے ذہن میں یہ بات ڈالی جارہی ہے کہ یہ جنگ ہماری جنگ بھی نہیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ضیاء دور میں اس وقت کی حکومت نے افغانستان میں مداخلت شروع کی تو ہم نے اس کی مخالفت کی اور اس جرم کی پاداش میں پابند سلاسل بھی رہے ۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ ضیاء دور میں بوئی گئی فصل ہم آج کاٹ رہے ہیں ریاست اور ایک گروہ میں برابری قائم کرنا سب سے بڑی غلطی اور بعد ازاں اس گروہ کی ہر بات ، مطالبہ اور سیز فائر کو تسلیم کرنا حکومت کی کمزوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف نہیں بلکہ حزب اقتدار ہر بات پر سیاست کررہی ہے اور اس کاالزام موجودہ حزب اختلاف پر تھونپ دیتی ہے وزیر داخلہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بلند بالا دعوے کرتے ہیں اور جب ناکام ہوتے ہیں تو بجائے شرمندگی کے وہ حزب اختلاف پر الزامات لگادیتے ہیں کہ اپوزیشن سیاست کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو آج تک یہ معلوم نہیں کہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی؟ پولیس اہلکاروں کی تعداد کتنی تھی؟ کتنے فائر پولیس نے کئے؟ اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی وزیراعظم نواز شریف کی طرح ایوان سے مفرور ہیں اب یہ خود کش حملہ آوروں کی بارود سے بھری گاڑیاں اور دیگر سہولیات وزیرستان سے کوئٹہ لاہور کراچی اور اسلام آباد نہیں آتیں بلکہ ان شہروں کے مضافات میں ہی تیار ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم کاصبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے ، وقت کا تقاضا ہے کہ مذاکرات چھوڑ کر اس جنگ کو اپنایا جائے عوام کو ساتھ لئے بغیر قومی سلامتی پالیسی کی کامیابی ممکن نہیں ہے اس موقع پر انہوں نے عوام کو اس سارے عمل میں حکومت کے ساتھ کھڑا کرنے کیلئے تجاویز بھی فراہم کیں افسوسناک امر ہے کہ اس سارے معاملے میں حکومت اور وزیر داخلہ بری طرح ناکام رہے ہیں ان کو ایوان میں آکر اراکین سینٹ کو اپنی تمام تر موجودہ اور مستقبل کی حکمت عملی سے آگاہ کریں ۔