اسلام آباد واقعہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے،خورشید شاہ،پارلیمنٹ ہاؤس کو رینجرز کی تحویل میں دے دیں،شیخ رشید،حکومت کنفیوژن کا شکار نہیں،ہر پاکستانی کے خون کا حساب لے گی،روحیل اصغر،قومی اسمبلی میں اسلام آباد کے واقعہ پر بحث

منگل 4 مارچ 2014 08:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیر کو اسلام آباد واقعہ پر بحث کرتے ہوئے رکن اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہا کہ اسلام آباد اور اردگرد کے حالات بن رہے ہیں ، پارلیمنٹ ہاؤس کو رینجرز کی تحویل میں دے دیں ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ گزشتہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعہ کی باتیں ہوئیں تو وزیر داخلہ کا فوری طور پر ردعمل آیا کہ اسلام آباد محفوظ ہے اسلام آباد کچہری کا واقعہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے،اس نے عوام کو ہلا کر رکھ دیا ہے، طالبان نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی انہیں اس واقعہ کی مذمت کرنی چاہیے اگر حالات اسی طرح رہے تو مذاکرات کن سے کرینگے ۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایف سی اہلکاروں کو شہید کیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنے ہی ملک میں سیز فائر کا اعلان کرتے ہیں انڈیا کے ساتھ تو سنا تھا کہ سیز فائر کا لفظ استعمال کرتے ہیں ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو طالبان سے مذاکرات کرنے کے لیے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور طالبان کو بھی ان دہشتگردوں کی نشاندہی کرنی چاہیے حکومت آئین کے اندر رہتے ہوئے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی غیر تسلی بخش ہے اگر پارلیمنٹ ہاؤس پر حملہ ہوا تو پھر حکومت کس نام کی ہوگی ۔ حکومت کو ہوش کے ناخن لینا ہونگے ہمیں وزیراعظم کے ساتھ بیٹھ کر تصویریں کھنچوانے کا شوق نہیں ہے ۔ حکومت کنفیوژن کا شکار ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کی بات ہوئی 20کروڑ عوام کی طرح پارلیمنٹرین بھی خوفزدہ نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسلام آباد میں گورنر اور وفاقی وزیر بھی قتل ہوئے حکومت کنفیوژن کا شکار نہیں ہے حکومت ہر پاکستانی کے خون کا حساب لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد واقعہ کو طالبان ذمہ داری قبول کرنا ہوگی ورنہ اس کی نشاندہی کریں کیونکہ افواج پاکستان دفاع کرنا جانتی ہیں ۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شفقت محمود نے کہا کہ حکومت دارالخلافہ کی حفاظت کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور عدالتیں محفوظ نہیں ۔

پولیس کی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے تربیت نہیں ہوئی حکومت تو سکندرکا کچھ نہیں کرسکی ۔ گزشتہ سال میں ایک ارب روپے کی گاڑیاں چوری ہوئی اور 43 کرائم کے واقعات رونما ہوئے اور یہاں سرمایہ کار بھتہ دینے پر مجبور ہورہے ہیں حکومت لفظی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ملک کی68 سالہ تاریخ میں ملک کو مسائل کا سامنا نہیں تھا جتنا کے آج ہے ۔

دہشت گردی کی جنگ ہماری ہے اور ہماری بقا کی جنگ ہے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عملی منصوبہ بندی میں حکومت سے آگے ہیں اور اسلام پر حملہ نہیں بلکہ قبضہ کرنے کا پیغام دیا گیا ہے اگر اس طرح رویہ رہا تو پانی سر سے گزر جائے گا ۔ریاست کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اسلام آباد پر قبضے کی تیاری مکمل کرلی ہے کراچی پر طالبان کا قبضہ ہوچکا ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے رکن اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہا کہ گزشتہ دن طالبان کی طرف سے پیغام آیا ہے کہ تمام ذیلی ادارے ان کے ماتحت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ایک سال کے اندر حالات پر کنٹرول کرلیں گے، ناکام ہوا تو وزارت چھوڑ دونگا گورنر قتل ہوا اس کا جنازہ پڑھنے کے لئے تیار نہیں تھا، وزیراعظم کا بیٹا اغواء ہوا لوگوں کو دن دیہاڑے بھتہ خوری ہورہی ہے، 33ایجنسیاں ہیں ، سری لنکا ٹیم کے ملزمان بری ہوچکے ہیں قوم امن چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بھی کہا تھا کہ بے نظیر بھٹو لیاقت باغ نہ آئیں لوگ مذاق اڑاتے رہے اب بھی مذاق اڑا رہے ہیں اس ملک میں تشدد طاقتور ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی مذاکراتی ٹیم میں اتفاق نہیں ہے اور اسلام آباد واقعہ کے ملزمان فرار ہوچکے ہیں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کے ساتھ فرینڈلی ہے قوم کے جس کام کے لیے بھیجا وہ نہیں کررہے، مسجدوں کو سکول میں تبدیل کردیں کیونکہ ان کا نصاب تبدیل نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور پٹھان کے مقابلے میں پنجاب کے لوگ ہیں انہیں صرف بدنام کیا جارہا ہے،دنیا کی تاریخ میں سب سے پہلے کوئٹہ میں واٹر بم استعمال ہورہے ہیں،ملک میں قومی یکجہتی کی ضرورت ہے ۔ ْجمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن اسمبلی مولانا جمال الدین خان نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے قبائلی لوگوں کو دہشتگردانہ سمجھا جائے کراچی میں بھی ان کے ساتھ نامناسب رویہ رکھا جارہا ہے اسلام آباد کا واقعہ افسوسناک ہے ۔

جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب نے کہا کہ اسلام آباد کے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے پوری قوم کو متحدہو کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا چاہیے اور اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے تاکہ آئندہ اس طرح واقعات نہ ہوں ۔ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی ایاز سومرو نے کہا کہ دہشتگردی کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی حکومت وفاقی دارالحکومت میں امن وامان ڈیل کے تحت لی گئی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ ممبران کو ترقیاتی فنڈز بھی نہیں ملیں گے ۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ اسلام آباد کا واقعہ اور اس سے پہلے واقعات بھی ہوتے رہے ہیں جو کہ نہایت افسوسناک ہیں ایوان میں تقریریں روایتی ہیں انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل پربات کرنی چاہیے ۔ وزیراعظم ملک کے لیے جب بھی فون کرینگے یا وہ پیش ہونگے اور حکومت کا ساتھ دینگے حکومت ایسی فضا قائم نہ کرے لوگوں کا نظام کے اعتماد اٹھ جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہیں کہ خود کش حملہ آور کرائے پر مل جاتے ہیں پارلیمنٹ ہاؤس ایوان صدر ، وزیر اعظم ہاؤس بھی دہشتگردی سے محفوظ نہیں ۔ رکن اسمبلی اعجاز ا لحق نے کہا کہ حکومت کے پاس سنہری موقع ہے کہ اپوزیشن ان کے ساتھ ہے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے رزلٹ دیں اسلام آباد واقعہ سے پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی ہے پوری قوم کو دہشتگردی کیخلاف متحد ہونا چاہیے ۔