چیف جسٹس تصدق حسین جیلا نی نے اسلام آباد کچہری واقعہ کا از خود نوٹس لے لیا،آئی جی ،سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر رپو رٹ سمیت آج طلب ،چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج کھلی عدالت میں واقعہ کی سماعت کریگا،چیف کمشنراسلام آبادنے تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل،ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹررضوان قیادت کریں گے،ممبران میں ایس پی صدر،ایس ایچ اوتھانہ مارگلہ ،آئی ایس آئی ،سی آئی ڈی پولیس اورسی آئی اے پولیس کے ممبران شامل

منگل 4 مارچ 2014 08:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلا نی نے اسلام آباد کچہری واقعہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی ،چیف کمشنر اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کو آج منگل کو رپو رٹ سمیت طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کو اسلام آباد کے ایف ایٹ کچہری میں دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ اور خود کش حملے میں ایڈیشنل سیشن جج سمیت11 افراد جاں بحق اور 35 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

دہشت گردی کے اس واقعہ کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے از خود نوٹس لے لیا ہے اور آئی جی اسلام آباد سکندر حیات وسیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر کو آج طلب کر لیا ہے ۔ جبکہ چیف جسٹس نے سیکریٹری داخلہ کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔واقعہ کی تحقیقات کے لئے تین رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے جس کی سماعت آج کھلیعدالت میں ہوگی ۔

(جاری ہے)

واقعہ کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں بنچ کریگا۔

ادھرچیف کمشنراسلام آبادنے سانحہ اسلام آبادکچہری کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے ،تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی آپریشن ڈاکٹررضوان کریں گے ،جبکہ اس کے ممبران میں ایس پی صدر،ایس ایچ اوتھانہ مارگلہ ،آئی ایس آئی ،سی آئی ڈی پولیس اورسی آئی اے پولیس کے ممبران شامل ہونگے ۔تفصیلات کے مطابق چیف کمشنراسلام آبادجوادپال نے اسلام آبادپولیس کی جانب سے سانحہ اسلام آبادکچہری کی تیارکی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مستردکئے جانے کے بعدواقعہ کی جامع تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)تشکیل دیدی ہے ۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی آپریشنزڈاکٹررضوان کرینگے جبکہ ٹیم کے دیگرممبران میں ایس پی صدرجمیل ہاشمی ،ایس ایچ اوتھانہ مارگلہ انسپکٹرخالدمحمود،آئی ایس آئی ،سی آئی اے پولیس وسی آئی ڈی پولیس کے ممبران شامل ہونگے ،یہ تحقیقاتی ٹیم اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعدرپورٹ چیف کمشنراسلام آبادکوپیش کریگی ۔تحقیقاتی ٹیم عینی شاہدین ،ڈیوٹی پرمامورسیکورٹی اہلکاروں ،سول ڈیفنس کے رضاکاروں ،عدالتی عملے ،وکلاء اورواقعہ میں زخمی ہونے والے افرادکے بیانات ریکارڈکرکے انہیں تحقیقات کاحصہ بنائے گی جبکہ جائے وقوعہ سے شواہداکٹھے کرنے کے علاوہ دیگرپہلووٴں سے بھی سانحة کی جامع تحقیقات مکمل کرنے کے بعداپنی تحقیقاتی رپورٹ مرتب کریگی جوچیف کمشنراسلام آبادکوپیش کرنے کے علاوہ وزارت داخلہ اورآئی جی اسلام آبادکوپیش کی جائے گی۔