خیبرایجنسی: لنڈی کو تل میں دھماکہ، 2سیکیورٹی اہلکار جاں بحق، 8زخمی ، فورس کی گاڑی تباہ ،سڑک پر نصب بم اس وقت پھٹا جب ایف سی کی گاڑی لنڈی کوتل سے جمرود جا رہی تھی، سیکیو رٹی فو رسز کی جو ابی فا ئر نگ ،علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری، پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا

منگل 4 مارچ 2014 08:16

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء) خیبر ایجنسی کے علاقے لنڈی کوتل میں ایف سی کے قافلے کے قریب دھماکے میں دو اہل کار شہید، جب کہ 8 زخمی ہوگئے، دھماکا اتنا شدید تھا کہ ایف سی کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ ایف سی ذرائع کا کا کہنا ہے کہ ایف سی کی گاڑی لنڈی کوتل سے جمرود جا رہی تھی کہ اچانک دھماکا ہوگیا، جس سے دو اہل کار موقع پر شہید، جب کہ 8زخمی ہوگئے، زخمیوں اور جسد خاکی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے۔

ایف سی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے کے بعد شدید فائرنگ بھی کی گئی، حملے کے بعد ایف سی کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی۔علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ حملے کے بعد پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چند روز قبل ہی کالعدم تحریک طالبان اور اس کے ذیلی گروپوں کی جانب سے ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

غور طلب بات یہ ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے ساتھ ہی کالعدم طالبان کے ذیلی گروپ ملا طمانچی کی جانب سے خاصہ دار اہل کاروں کو اسی علاقے میں نشانہ بھی بنایا گیا تھا، جس پولیو ٹیم کی نگرانی پر مامور تھے۔ حملے میں 12 خاصہ دار اہل کار شہید، جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے، جب کہ گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کالعدم دہشت گرد ملا طمانچی کے اہم مرکز اور ہیڈکواٹرز ایوب مرکز کو تباہ کردیا گیا۔

گزشتہ روز وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف سرجیکل اسٹریک روک دی گئی ہیں، تاہم ہم اپنے اوپر ہونے والے حملوں پر جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں، جہاں حملہ ہوگا وہاں جوابی کارروائی ضروری کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :