طالبان کا اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار،واقعہ سے کوئی تعلق ہے نہ ہمارا کوئی ساتھی ملوث ہے،پس پردہ ہاتھوں کو تلاش کرنا ہماری ذمہ داری نہیں، بالفرض کوئی ملحقہ گروپ ملوث پایا گیا تو پالیسی کے مطابق ضرور بازپرس کریں گے،،غیر ملکی ایجنسیاں خصوصاً ”را“ حالات خراب کرنے کی کوشش کر سکتی ہے،دہشت گردوں میں طالبان سے باہر کے گروپ بھی ملوث ہوسکتے ہیں ‘ 30 دن کی جنگ بندی کا اعلان مطالبات پورے ہونے سے تعلق رکھتا ہے،ترجمان کالعدم تحریک طالبان

منگل 4 مارچ 2014 08:16

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد الله شاہد نے کہا ہے کہ غیر ملکی ایجنسیاں خصوصاً ”را“ حالات خراب کرنے کی کوشش کر سکتی ہے‘ دہشت گردوں میں طالبان سے باہر کے گروپ بھی ملوث ہوسکتے ہیں ‘ 30 دن کی جنگ بندی کا اعلان مطالبات پورے ہونے سے تعلق رکھتا ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت امن چاہتی ہے اور ہم شریعت کے پابند ہیں‘ اسی بنیاد پر دونوں میں سیز فائر پر اخلاص ہوگا۔

کسی حالت میں سیز فائر کی مخالفت نہیں کریں گے جب تک حکومت کی جانب سے مخالفت نہ ہو انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دہشت گردوں جیسے واقعات ہماری طرف سے ہوتے تو سیز فائر کا مطلب ہی کیا ہوتا۔ ایسا کیا ہوتا تو یہ سیز فائر کی مخالفت ہوتی اسلام آباد واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے بلکہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ تحریک طالبان کے کسی گروپ یا فرد نے حملے نہیں کیے اس میں ایجنسیاں ملوث ہوسکتی ہیں مختلف قسم کی ایجنسیاں ہیں غیر ملکی ایجنسیاں ”را“ وغیرہ حالات خراب کرنے کی کوشش کرتیں ہیں تو یہ ہوسکتا ہے ایسے گروپ بھی ہوسکتے ہیں جو مجاہدین کے ہوں اور تحریک طالبان سے باہر ہوں۔

(جاری ہے)

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آبادمیں پیش آنے والے واقعے سے تحریک طالبان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہمارا کوئی ساتھی اس کاروائی میں ملوث ہے،ان واقعات کے پس پردہ ہاتھوں کو تلاش کرنا ہماری ذمہ داری نہیں اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ بالفرض کوئی ملحقہ گروپ ملوث پایا گیا تو پالیسی کے مطابق ضرور بازپرس کریں گے۔

پیر کو میڈیا کو جاری کئے گئے بیان میں کالعدم تنظیم کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان نے جنگ بندی کا اعلان شوری کے اتفاق اور امیر محترم کی مکمل تائید کے ساتھ کیا ہے،تحریک طالبان کا کوئی حلقہ یا مجموعہ امیر محترم کے حکم اور تحریک کی پالیسی کی مخالفت نہیں کرسکتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم شریعت کے پابند ہیں اور شریعت کے لئے جد وجہد کر رہے ہیں،جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسکی خلاف ورزی کو غیر شرعی اور ناجائز سمجھتے ہیں،جنگ بندی کے فیصلے کے بعدملک بھر میں موجود اپنے تمام ساتھیوں کوجنگ بندی کی مدت کے دوران ہر قسم کی عسکری کاروائیاں روکنے کا حکم جاری کر چکے ہیں ،اس دوران ہونے والے کسی واقعے سے ہماراکوئی تعلق نہیں ہوگا، اسلام آبادمیں پیش آنے والے واقعے سے تحریک طالبان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہمارا کوئی ساتھی اس کاروائی میں ملوث ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اسلام اورملک دشمن عناصر تحریک طالبان کے واضح اعلان کے باوجود پروپیگنڈے کی سیاست کرنے میں مصروف ہیں اور پاکستان کا میڈیا بھی اس معاملے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے،ان واقعات کے پیچھے موجود ہاتھوں کو تلاش کرنا ہماری ذمہ داری نہیں ہے،بالفرض ہمارے کسی مجموعے کے ملوث ہونے کے ثبوت مل جائیں تو لا محالہ ان سے امیر محترم کے حکم اورتحریک کی پالیسی کی مخالفت پر ضرور بازپرس کریں گے۔

متعلقہ عنوان :