اسلام آباد کے واقعہ سے لاتعلقی کافی نہیں ،طالبان ا س کی مذمت بھی کریں،وزیرداخلہ،دہشت گردوں کاپیچھاکریں گے اوران کوعدالتی کٹہرے میں لائیں گے،دس بارہ سال سے جاری حالات ایک رات میں ٹھیک نہیں ہو سکتے،سلامتی کے معاملہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے،ہر واقعہ پر حکومت کو ناکام قرار دیا جاتا ہے جبکہ ماضی میں بھی وفاقی دارالحکومت میں بڑے بڑے واقعات ہوئے ،اپوزیشن جتنی تجاویزدے ہم ماننے کیلئے تیارہیں ،وزیرداخلہ کاقومی اسمبلی میں پالیسی بیان

منگل 4 مارچ 2014 08:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے واقعہ سے ان کی لاتعلقی کافی نہیں ،وہ ا س کی مذمت بھی کریں اور کہا کہ آئندہ چنددنوں میں حقائق سامنے لائیں گے ،دہشتگردوں کاپیچھاکریں گے اوران کوعدالتی کٹہرے میں لائیں گے ۔ملکی سلامتی کے معاملہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے،ہر واقعہ پر حکومت کو ناکام قرار دیا جاتا ہے جبکہ ماضی میں بھی وفاقی دارالحکومت میں بڑے بڑے واقعات ہوئے اور دس بارہ سال سے جاری حالات ایک رات میں ٹھیک نہیں ہو سکتے،اپوزیشن جتنی تجاویزدے ہم ماننے کیلئے تیارہیں ۔

پیرکوقومی اسمبلی کے اجلا س میں اسلام آبادواقعہ پربحث سمیٹتے ہوئے اپنے پالیسی بیان میں وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ اسلام آبادواقعہ میں جوجاں بحق ہوئے ہیں اس کادکھ پورے پاکستان کوہے ،حکومت کادہشتگردی کے خلاف عزم کمزورنہیں ہواہے ، دہشت گرد جو مرضی کرلیں ہمارااورقوم کاعزم کمزورنہیں ہوگا،دہشتگردی کامقابلہ بہادری اورجوانمردی سے کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشت گردناکام اورپوری قوم دہشتگردی کوروکنے میں سرخروہوگی کیونکہ حکومت ملک میں امن اوردہشتگردفسادپھیلاناچاہتے ہیں ،کامیابی امن والوں کوہوگی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سلامتی پرسمجھوتہ اورسیاست نہیں کرنی چاہئے ،سات مہینوں میں سندھ میں دہشتگردی کے بڑے واقعات ہوئے ،صوبہ خیبرپختونخواہ میں واقعات ہوئے ،الزام تراشی سے کام نہیں بنے گا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے پہلے دن سے دہشتگردی کے خلاف پالیسی مرتب کی ،سیکورٹی کے حوالے سے قوم کی ۔۔۔۔بھی ہوگی اورکمزوریوں پرپردہ ڈالاجاتاہے ،نہ اچھالاجاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادواقعہ میں 11شہادتیں ہوئیں جس میں عدلیہ کے جج بھی شامل ہیں ،سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس لیاہے ۔انہوں نے کہاکہ واقعہ کی تحقیقات ہوئی ہیں اعدادوشماربتاتے ہیں دولوگ چادراوڑھ کرکچہری میں داخل ہوئے ۔

صبح نوبجے کاواقعہ رونماہواوزیرداخلہ اور47لوگ ڈیوٹی پرمامور تھے ،انٹیلی جنس اداروں کے مطابق 3لوگوں نے وارداتیں کیں ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کے مطابق 2دہشتگردتھے جونہی دہشتگردزمین پرگراتواس نے اپنے آپ کواڑادیا،یہ کون لوگ تھے اس بارے میں تحقیق ہورہی ہے ،آئندہ چنددنوں میں حقائق سامنے لائیں گے ،دہشتگردوں کاپیچھاکریں گے اوران کوعدالتی کٹہرے میں لائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ طالبان کمیٹی کوبھی پیغام پہنچایاہے اس کی مذمت کریں اوراس کی نشاندہی کریں اوران لوگوں کاکھوج نکالیں ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی اورمذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ چھ دنوں سے اسلام آبادسے سات آدمی اٹھائے گئے اس کاپس منظربہت گھمبیرہے جولگ پکڑے ان کے قرب وجوارمیں رہتے ہیں ،اس کاایکشن ہے ،طالبان سے تعلق ہے ان کے بین الاقوامی ایجنسی سے بھی تانے بانے ملتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دنیامیں عدالتیں کمرشل سنٹرکے درمیان نہیں ہوگی ،مگریہاں کمرشل سنٹرمیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان غیرمحفوظ نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادڈسٹرکٹ کورٹ سافٹ ٹارگٹ تھیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا ذہن تبدیل کرنا ہوگا کسی اور وجہ سے کسی کو بھی جرمانہ ہو جائے تو وہ قبول کر لیتا ہے لیکن سیکورٹی چیک کراناتوہین سمجھتے ہیں اورپولیس اہلکارہوشیارہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جتنے بہادرہمارے قانون نافذکرنے والے ادارے ہیں شایددنیامیں نہیں ،پاک افواج اس کے مطابق تیاری کرلی ہے اورپولیس کواس قسم کی تیاری نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ریپڈفورس تشکی نہیں دی ۔اس کاحل بتائیں؟2009ء اور2010ء ملک میں خونی سال تھااس کے ردعمل میں کوئی پالیسی نہیں بنائی پولیس کومضبوط ٹریننگ کی ضرورت ہے ،باتوں سے تبدیلی نہیں ہوتی ۔

انہوں نے کہاکہ قانون نافذکرنے والے اداروں پرسیاسی دباوٴنہیں ہوگابلکہ ان سے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف نتائج دیں ۔اپوزیشن کودعوت دیتاہوں کہ وہ ایف آئی اے کوچیک کریں ۔ اندرونی سیکورٹی پالیسی بنائی ہے دنیامیں کسی فوج کامقابلہ توکیاجاسکتاہے لیکن اندرسے خودکش حملہ آورکوروکنامشکل ہوتاہے ۔انہوں نے کہاکہ 12سے 13سال سے لگی آگ کوبجھانے میں وقت لگے گا،راتوں رات یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ اورجرمنی میں بھی واقعات ہوتے ہیں اپوزیشن جتنی تجاویزدے ہم ماننے کیلئے تیارہیں ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادکوپولیس ناکوں سے دہشتگردی کامقابلہ نہیں کرسکتے ۔اسلام آبادمیں 16سوکیمرے نصب کئے جائیں گے پورے وفاقی دارالحکومت کوکورکریگاجس میں پندرہ مہینے لگ سکیں گے ۔انہوں نے کہاکہ 12ملین لاگت سے 55انٹی ڈیوائس گاڑیاں درآمدکریں گے جس میں صوبوں کوبھی دیں گے اب کلاشنکوف اوررائفلوں سے کام آگے نکل چکاہے اب دہشتگردی کاخاتمہ ممکن نہیں