طالبا ن نے عارضی جنگ بندی کرکے قوم کو امن کے قیام کے لیے خوشخبری دی ہے،سمیع الحق، حکومت اور حکومت مذاکراتی ٹیم طے شدہ معاہدے پر عمل پیرا ہوکر اس عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کردیں، تحریک طالبان نے امن کے قیام کے لیے ہر موڑ پر مثبت روئے اختیار کیاجو کہ امن کے قیام میں سنگ میل ثابت ہوگا ، جنگ بندی معاہدے کے خلاف چندقوتیں سازشوں میں مصروف ہوگئی ہیں،بے گھرقبائلیوں کو فوری طور پر ان کے گھروں میں بسایا جائے،امیر جمعیت علمائے اسلام س

اتوار 2 مارچ 2014 08:24

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مارچ۔2014ء )جمعیت علماء اسلام( س) کے امیر اور طالبان مذاکراتی ٹیم کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان اور حکومت دونوں نے عارضی جنگ بندی کرکے قوم کو امن کے قیام کے لیے خوشخبری دی ہے۔ حکومت اور حکومتی مذاکراتی ٹیم طے شدہ معاہدے پر عمل پیرا ہوکر اس عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کردیں۔

تحریک طالبان نے امن کے قیام کے لیے ہر موڑ پر مثبت روئے اختیار کیاجو کہ امن کے قیام میں سنگ میل ثابت ہوگا۔حکومت اور طالبان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کے خلاف چندقوتیں سازشوں میں مصروف ہوگئی ہیں اور امن مذاکرات کو سپو تاژ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔بے گھرقبائلیوں کو فوری طور پر ان کے گھروں میں بسایا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خبر رساں ادارے سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ان کی عمرے پر آنے آنے سے قبل وزیرداخلہ ،حکومتی کمیٹی اور طالبان مذاکراتی کمیٹی سے بات ہوئی تھی اور ایک معاہدہ طے ہوا تھا جس پر الحمداللہ یہ عارضی جنگ بندی ممکن ہوسکی۔اب حکومت کا فرض ہے کہ عارضی جنگ بندی کے لیے جو معایدہ طے ہوا اس پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں امن کے قیام کے لیے ہر موڑپرطالبان نے مثبت روئیے کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں مدینہ منورہ روزہ رسول ﷺ سے دعا گو ہوں کہ ہر فریق اپنی زمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس آگ کو ٹھنڈا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے بتایا کہ ان کی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان سے مدینہ منورہ میں ٹیلیفون پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔جس میں انہوں نے وزیر داخلہ پر زور دیا کہ سعودی عرب روانگی سے قبل دونوں کمیٹیوں اور وزیرداخلہ کے درمیان تجاویز اور طے پانے وا لی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا تھا اس کی مکمل پاسداری کی جائے۔

مولانا سمیع الحق نے انہیں خوشخبری دی کہ طالبان تجاویز کو قبول کرچکے ہیں اور چند لمحوں میں جنگ بندا کا اعلان ہونے والا ہے۔ وزیرداخلہ اور مولانا سمیع الحق نے ایک دوسرے کو یقین دلایا کہ ہمارا رد عمل بھی نہایت خوش آئند ہوگا۔ مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ سے امید ظاہر کی کہ اب حکومت بھی جنگ بندی کے نقشے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مستحکم دفاع امن کے قیام کے لئے اعتماد کی بحالی کا ماحول مہیا کرنے میں بھرپور اقدمات کریں گے۔ اس سلسلے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان طے ہوا کہ اگلے ایک دو دن میں دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس منعقد ہوگا۔

متعلقہ عنوان :