خیبرایجنسی میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکے،خاصہ دار فورس کے 11اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق،مرنے والوں میں باڑہ اور جمرود تحصیلوں کے لائن افیسرز بھی شامل

اتوار 2 مارچ 2014 08:18

خیبر ایجنسی(رحمت اللہ شباب۔ اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مارچ۔2014ء ) جمرود میں انسداد پولیو مہم کے دوران یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں خاصہ دار فورس کے 11 اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر ایجنسی میں جمرود کے علاقے لاشورہ میں انسداد پولیو مہم کے دوران رضاکاروں کی سیکیورٹی پر معمور خاصہ دار فورس اور لائن آفیسرز کی گاڑیوں کے قریب یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں خاصہ دار اہلکاروں سمیت 17 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 11 اہلکار اور ایک بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے،اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے کم از کم 3 کی حالت تشویشناک ہے،پولیٹکل انتظامیہ خیبرایجنسی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ دھماکے ہفتہ کی صبح تحصیل جمرود کے دور افتادہ علاقے لاشوڑہ میں ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خاصہ دار فورس کے اہلکار انسداد پولیو ٹیموں کو اپنی حفاظت میں قافلے کی صورت میں لے کر جارہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑیوں کو سڑک کے کنارے بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔اہلکار کے مطابق پہلے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی خاصہ دار فورس کی ایک اور گاڑی امداد کیلیے جب جائے کے قریب پہنچی تو اس دوران ایک اور دھماکہ ہوا۔ہلکار نے مزید بتایا کہ دھماکوں میں سکیورٹی اہلکاروں کا دو نوں گاڑیاں مکمل طورپر تباہ ہوگئی ہے۔

زخمیوں کو پشاور اور جمرود کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جن مں ی بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ زخمیوں میں پولیو ورکررز بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں دھماکوں میں کم سے کم دس اہلکار جاں بحق اور گیارہ کے قریب زخمی ہوئے۔مرنے والوں میں باڑہ اور جمرود تحصیلوں کے لائن افیسرز بھی شامل ہیں۔مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ نقصان دوسرے دھماکے میں ہوا ہے اور بظاہر لگتا ہے کہ دونوں دھماکے ریمورٹ کنٹرول سے کئے گئے ہیں۔اانہوں نے کہا کہ دھماکوں کے بعد پولیو کارکنوں نے قریبی گھروں میں پناہ لے لی تاہم بعد سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اپنے تحویل میں لے لیا۔خیال رہے کہ خیبر ایجنسی میں پولیو وکرروں پر اس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے ہیں جب سکیورٹی فورسز نے گزشتہ چند دنوں کے دوران خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو دو مرتبہ فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

۔ واقعے کے بعد علاقے میں انسداد پولیو مہم معطل کرکے سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پشاور اور گردو نواح کے علاقوں میں 5 برس سے کم عمر بچوں میں پولیو سمیت 9 بیماریوں سے بچاوٴ کے لئے ویکسی نیشن کی جارہی ہے۔