شمالی وزیرستان میں ممکنہ آپریشن،حکومت سندھ کا نقل مکانی کرکے سندھ میں داخل ہونے والے تمام افراد کی رجسٹریشن کا فیصلہ

جمعہ 28 فروری 2014 06:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28فروری۔2014ء)حکومت سندھ نے شمالی وزیرستان میں ممکنہ آپریشن کے باعث نقل مکانی کرکے سندھ میں داخل ہونے والے تمام افراد کی رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان متاثرین کی آڑ میں کوئی دہشت گردعناصر صوبے کی حدود میں داخل نہیں ہوسکیں ۔ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ کی ہدایت کے بعد محکمہ داخلہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین اگر سندھ میں آئیں گے تو تمام سرحدی چیک پوسٹوں پر رجسٹریشن کاوٴنٹرز قائم کئے جائیں گے ،جہاں نقل مکانی کرکے آنے والے خاندانوں کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جائے گا اور ان کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے اور نقل مکانی کرکے آنے والے خاندانوں کا ان چیک پوسٹوں پر اس بات کا اندراج بھی کیا جائے گا کہ وہ کس ضلع کی تحصیل یا علاقے میں واقع پولیس اسٹیشن کی حدود میں اپنے رشتہ دار کے پاس جائیں گے ۔

(جاری ہے)

متعلقہ خاندان اپنے رشتہ داروں کے پاس پہنچنے کے بعد متعلقہ تھانے میں اپنی آمد کا اندراج کرائیں گے ۔جبکہ جس شخص کی رہائش گاہ پر وہ قیام کریں گے وہ بھی اپنے ریکارڈ کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کرے گا اور وہ شخص اس بات کا پابند ہوگا کہ جب وزیرستان میں حالات بہتر ہوجائیں گے تو یہ تمام افراد واپس چلے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق یہ رجسٹریشن کاوٴنٹرز کمبوہ شہید ،کشمور ،کندھ کوٹ ،جیکب آباد ،شہداد کوٹ ،کراچی حب ،کراچی سپرہائی وے اور کراچی نیشنل ہائی وے کی چیک پوسٹوں پر قائم کئے جائیں گے ۔

حکومت سندھ نے شمالی وزیرستان کی ممکنہ آمد کے معاملات کی نگرانی کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ کمیٹی متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشاورت سے نقل مکانی کرکے آنے والے افراد سے متعلق امور کو دیکھے گی ۔حکومت سندھ نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کی تمام بین الصوبائی چیک پوسٹوں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں اور صوبے کی حدود میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی مکمل تلاشی لی جائے اور صوبائی حدود میں داخل ہونے والے تمام افراد پر خصوصی نگاہ اور ان کا مکمل اندراج کیا جائے ۔

متاثرین کی رجسٹریشن اور دیگر امور کے لیے محکمہ داخلہ میں ایک خصوصی سیل بھی قائم کیا جائے گا ،جو ضلعی انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کے تعاون سے ان امور کی نگرانی کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :