کراچی بدامنی عمل درآمد کیس کی سماعت، پولیس نے ٹارگٹڈ آپریشن کی رپورٹ جمع کرا دی،کراچی میں ٹارگٹ کلر کے گروہوں کے خاتمے کے لئے 171دن سے جاری کاروائیوں میں94پولیس اہلکار ٹارگٹ کلر گروہوں کا نشانہ بن گئے ، جرائم پیشہ عناصر کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے،کراچی کے 25ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں میں6ہزار اعلیٰ حکام کی سیکورٹی پر مامور3ہزار سے زائد تفتیش میں جب کہ 13ہزار کے قریب اہلکار مختلف تھانوں میں تعینات ہیں،16صفحات پر مشتمل پولیس رپورٹ

جمعرات 27 فروری 2014 06:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27فروری۔ 2014ء)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی عمل درآمد کیس کے دوران پولیس نے 5ستمبر2013سے کراچی میں شروع ہونے والے ٹارگٹڈ آپریشن کی رپورٹ جمع کرا دی،کراچی میں ٹارگٹ کلر کے گروہوں کے خاتمے کے لئے 171دن سے جاری کاروائیوں میں94پولیس اہلکار ٹارگٹ کلر گروہوں کا نشانہ بن گئے ہیں ،کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے،کراچی کے 25ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں میں6ہزار اعلیٰ حکام کی سیکورٹی پر مامور3ہزار سے زائد تفتیش میں جب کہ 13ہزار کے قریب اہلکار مختلف تھانوں میں تعینات ہیں۔

بدھ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی عمل درآمد کیس کے دوران کراچی پولیس نے 5ستمبر2013سے شروع ہونے والے ٹارگٹڈ آپریشن کی رپورٹ جمع کرادی ۔

(جاری ہے)

مذکورہ رپورٹ 16صفحات پر مشتمل ہے جس میں پولیس کی کارکردگی اور آپریشن کے دوران مختلف کاروائیوں کے بارے میں گراف کے زریعے آگاہ کیا گیا ہے ۔پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق 5ستمبر2013سے25فروری2014تک آپریشن کے171دن مکمل ہوئے ہیں جن میں پولیس کی جانب سے جمع کرائے گئے اعداد وشمار کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں56فیصدقتل کی وارداتوں میں30فیصد جبکہ اسٹریٹ کرائم میں3فیصد کمی آئی ہے لیکن بھتہ خوری میں اضافہ ہوا اور آپریشن کے رد عمل میں دہشت گردوں نے اپنی کاروائیوں کے ذریعے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران7ہزار325مفرور و اشتہاری ملزمان گرفتار کئے گئے جن میں سے پولیس حراست میں295ہیں جبکہ5ہزار577ملزمان کا چالان عدالت میں جمع کرایا گیا ہے۔پولیس کے مطابق 242ملزمان کو سزائیں ہوئی 8ملزمان بری ہوئے اور5ہزار32ملزمان جیل بھیجے گئے۔پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسداددہشتگردی کی عدالتوں نے37ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھتہ کی975شکایات موصول ہوئی 308مقدمات درج ہوئے جبکہ19مقدمات رجسٹرڈ ہوئے اور ان مقدمات کی روشنی میں150کو گرفتار کیا گیا۔پولیس کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے 157ملزمان گرفتار کئے گئے جن میں سے کسی کو بھی عدالت سے ضمانت نہیں ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق دہشت گردی کی کاروائیوں میں 57ملزمان گرفتار ہوئے جن میں سے46جیل میں اور 3پولیس ریمانڈ پر ہیں جب کہ اغواء برائے تاوان کے71ملزمان گرفتار ہوئے جن میں67ملزمان جیل میں اور4پولیس کی تحویل میں ہیں ۔

پولیس رپورٹ کے مطابق کراچی میں 4ستمبر2013سے جرائم پیشہ عناصر اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی گئی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔پولیس کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے 94پولیس اہلکار کراچی آپریشن کے دوران شہید ہو چکے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق پولیس کی مجموعی طور پر25ہزار279کی نفری تعینات ہے جس میں تھانوں اور ہیڈ کوارٹرز پر 13740جبکہ تفتیشی پولیس اہلکاروں کی تعداد3ہزار72 ہے ۔

پولیس کی جان سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مختلف اہم شخصیات کی حفاظت پر 5 ہزار7 سو46،وزیر اعلی ہاوس کی حفاظت پر2سو 4 ،گورنر ہاوس کی حفاظت کی زمہ داری 1سو20 اہلکاروں پر ہے ۔جب کہ کورٹ پولیس میں 4 سو73، سفارتخانوں اور غیر ملکی افراد کی حفاظت پر 7 سو 69، مددگار میں 5 سو5 اور1سو 29اہلکار اینٹی انکروچمنٹ سیل میں تعینات ہیں۔

متعلقہ عنوان :