ملک میں تیار ہونیوالی دفاعی مصنوعات کی درآمد پر پابندی کے بارے میں قانون سازی کی جائے ،دفاعی پیداوار کمیٹی، پیپرا رولز میں ترمیم کی بھی سفارش، وزارت دفاعی پیداوار کے اداروں کے دفاعی سازوسامان کی بیرون ملک ڈیمانڈ میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 27 فروری 2014 06:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27فروری۔ 2014ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے سفارش کی ہے کہ ملک میں تیار ہونے والی دفاعی مصنوعات کی درآمد پر پابندی کے بارے میں قانون سازی کی جائے ، اس حوالے سے پیپرا رولز میں ترمیم کی جائے تاکہ غیر ممالک سے چیزوں کی درآمد پر زرمبادلہ کے ضیاع سے بچا اور مقامی صنعت کو فروغ دیا جاسکے ۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت دفاعی پیداوار کے ذیلی ادارے دنیا کی بہترین دفاعی سازوسامان تیار کررہے ہیں جس کی وجہ سے بیرون ملک ان کی ڈیمانڈ میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، کمیٹی نے وزارت دفاعی پیداوار کی کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا ۔ بدھ کے روز قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خواجہ سہیل منصور کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، جس میں وزارت دفاعی پیداوار کی جانب سے مالی سال 2014-15ء کیلئے بجٹ تجاویز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا تاہم کمیٹی کو بتایا گیا کہ بجٹ تجاویز کی تیاری مکمل نہیں ہوپائی جس پر کمیٹی نے وزارت کو جلد از جلد بجٹ تجاویز کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت دفاعی پیداوار کے ذیلی ادارے دنیا کا بہترین جنگ سازوسامان تیار کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی بیرون ملک مانگ میں اضافہ ہورہا ہے ۔ وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ غیر ممالک میں جنگی سازوسامان کی درآمد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن اندرون ملک سرکاری ادارے دفاعی پیداوار کے مصنوعات کی طرف توجہ نہیں دے رہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ سرکاری اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ کثیر زرمبادلہ خرچ کرنے کے بعد بیرون ملک سے جنگی سازوسامان درآمد کرنے کی بجائے ملک میں تیار ہونے والا بڑی مصنوعات کو ترجیح دیں، اس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ ملک میں تیار ہونے والی مصنوعات کی درآمد پر پابندی ہونی چاہیے تاکہ ملکی صنعت کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے ضیاع کو بھی روکا جائے ۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت دفاعی پیداوار ملکی ضروریات کا 90فیصد گولہ بارود فراہم کررہی ہے اس کے علاوہ آبدوزیں ، شوگر ملیں ،کلاشنکوفیں ، جیمرز اور دیگر اشیاء بنا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وزارت دفاع اور دفاعی پیداوار کا ایک ہی بجٹ ہوتا تھا لیکن اس دفعہ دونوں وزارتوں کے الگ الگ بجٹ تیار کیا جارہا ہے اس لئے تاحال بجٹ تجاویز کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی اس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دیکر جلد از جلد کمیٹی کے سامنے پیش کیاجائے ۔

ایڈیشنل سیکرٹری وزارت دفاعی پیداوار جنرل رضا نے کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل ریڈیوٹیلی کمیونیکیشن کا ادارہ گزشتہ چار برس سے دو ہزار فیصد منافع کمارہا ہے انہوں نے سفارش کی کہ دفاعی پیداواری مصنوعات کی خریدوفروخت بارے قواعد وضوابط کو نرم کیا جائے جس پر کمیٹی نے ان کی اس تجویز کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔ اس کے علاوہ کمیٹی کو کراچی شپ یارڈ کی کارکردگی اور بجٹ تجاویز بار ے میں بریفنگ دی گئی ۔ کمیٹی نے وزارت د فاعی پیداوار کی کارکردگی کو سراہا اور آئندہ کراچی شپ یارڈ کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :