شمالی اورجنوبی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی بمباری،30 دہشتگرد ہلاک،کئی ٹھکانے تباہ، شوال میں دہشت گرد و ں کا اہم تربیتی مرکز اور اسلحہ ڈپو بھی تباہ کر دیا گیا ،شمالی وزیرستان سے لوگوں کی نقل مکانی شروع ، شدت پسندوں نے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے درمیان خود کش بمبار و ں کے ٹریننگ سینٹر قائم کر رکھے تھے ، سیکیو رٹی ذرا ئع

بدھ 26 فروری 2014 06:59

میران شاہ/شوال(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26فروری۔2014ء)شمالی اور جنوبی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی بمباری میں 30 شدت پسند ہلاک ہو گئے ، جبکہ شوال کے علاقے پریغار میں سیکیو رٹی فورسز نے کا روا ئی کے دورا ن دہشت گر دو ں کا اہم تربیتی مرکز اور اسلحہ ڈپو بھی تباہ کردیا ، حا لیہ کا روا ئی کے بعد شمالی وزیرستان سے لوگوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے۔

سیکیو رٹی ذرا ئع کے مطا بق منگل کی الصبع پاک فوج کی جانب سے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں فضائی کارروائی کی گئی ہے۔ شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو جیٹ طیاروں نے نشانہ بنایا۔جنوبی وزیرستان کے علاقے پرے غل میں بھی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ہے جبکہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سنگم پر واقع شکتوئی کے علاقے میں بمباری سے شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بمباری صبح چار بجے کے قریب کی گئی جس میں اب تک تیس شدت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق پاک فوج کے جنگی طیاروں نے میران شاہ، میر علی، سرہ خاورہ اور سرا روغہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ فورسز نے شمالی وزیرستان ایجنسی میں ہیڈکواٹرز میران شاہ، سمیت میر علی، شوال اور دیگر علاقوں میں بمباری کی جس کے نتیجے میں 17 دہشت گرد ہلاک ہوئے ۔

۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں بھی شدت پسندوں کے اہم ٹھکانے تباہ کرتے ہوئے 13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ۔۔ ادھر بر طا نو ی خبررساں ادارے نے ایک فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ شدت پسندوں نے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے درمیان ٹریننگ سینٹر قائم کر رکھے ہیں، جہاں وہ خود کش بمبار بھی تیار کرتے ہیں۔ اس اہلکار کے مطابق 15 شدت پسند جنوبی وزیرستان میں جبکہ 12 شمالی وزیرستان میں ہلاک ہوئے۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ قبائلی علاقے شمالی اور جنوبی وزیرستان کی سرحد پر واقع شوال پر فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ وزیرستان ایجنسی میں پانچ روز میں یہ دوسری کارروائی ہے۔اس سے قبل بیس فروری کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی اور خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں دو مختلف کارروائیوں میں پندرہ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

میر علی میں شدت پسندوں کے خلاف پاکستانی فوج کی دو ماہ میں دوسری کارروائی تھی۔اس سے قبل 20 جنوری کو پاکستانی فوج کے ذرائع نے اسی علاقے میں جیٹ طیاروں کی کارروائی میں تین جرمن شہریوں سمیت 40 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔خیال رہے کہ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی جب ایف سی کے 23 اہلکاروں کی طالبان کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور دونوں جانب کی مذاکراتی کمیٹیاں حملے روکنے اور جنگ بندی کی اپیلیں کر رہی ہیں۔

دوسری جانب شمالی وزیرستان سے لوگوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی جاری ہے اور لوگ بنوں ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کوہاٹ ، لکی مروت اور پشاور سمیت دیگر اضلاع منتقل ہو رہے ہیں۔ نقل مکانی کرنے والوں کیلئے ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی کیمپ نہیں بنایا گیا ہے۔بیشتر افراد کرائے کے مکانات یا اپنے رشتہ داروں کے ہاں قیام کر رہے ہیں۔