طالبان عالمی سازش کا حصہ بن کر ملک توڑنے کیلئے مکتی بانی کا کردار ادا کر رہے ہیں، رحمن ملک، پاکستان میں امن کی کنجی افغان طالبان کے ہاتھوں میں ہے، جب تک افغانستان سے بات چیت نہیں ہو گی تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا، کراچی اور خیبر پختونخوا کو طالبان نے اپنا گڑھ بنا لیا ہے، سوات طرز پر آپریشن کر کے طالبان کو جڑ سے اکھاڑنا ہو گا، پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کو طالبان کیخلاف کارروائی کیلئے پاک فوج کا ساتھ دینا ہو گا، طالبان اگر مذاکرات کرنے کیلئے سنجیدہ ہیں تو دہشت گردی نہ کرنے کا اعلان کریں۔ صحافیوں سے گفتگو

منگل 25 فروری 2014 07:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ طالبان عالمی سازش کا حصہ بن کر ملک توڑنے کیلئے مکتی بانی کا کردار ادا کر رہے ہیں، پاکستان میں امن کی کنجی افغان طالبان کے ہاتھوں میں ہے، جب تک افغانستان سے بات چیت نہیں ہو گی تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا، کراچی اور خیبر پختونخوا کو طالبان نے اپنا گڑھ بنا لیا ہے، سوات طرز پر آپریشن کر کے طالبان کو جڑ سے اکھاڑنا ہو گا، پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کو طالبان کیخلاف کارروائی کیلئے پاک فوج کا ساتھ دینا ہو گا، طالبان اگر مذاکرات کرنے کیلئے سنجیدہ ہیں تو دہشت گردی نہ کرنے کا اعلان کریں۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ طالبان بدنیت ہیں انہوں نے مذاکرات کے نام پر پوری پاکستانی قوم کے ساتھ مذاق کیا۔ مجھے پہلے ہی یقین تھا کہ مذاکر ات کا یہی انجام ہو گا کیونکہ ماضی میں ہماری حکومت نے متعدد بار طالبان سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن کی کنجی افغان طالبان کے پاس ہے جب تک حکومت افغانستان سے بات چیت نہیں کرے گی تب تک ملک میں امن کا قیام ایک خواب ہی رہے گا۔

ایک سوال کے جواب میں رحمن ملک نے کہا کہ ہنگو اور دیگر علاقوں میں پاک فوج حالات کو دیکھتے ہوئے ٹارگٹڈ کارروائی کر رہی ہے لیکن جب تک طالبان کو جڑ سے نہیں اکھاڑا جائے گا تب تک امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے سوات میں فوجی آپریشن کر کے سوات کے رہائشیوں کو امن فراہم کیا تھا اسی طرح حکومت طالبان کیخلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے شمالی وزیرستان میں طالبان کیخلاف فوجی کارروائی سے قبل حکومت نقل مکانی کرنے والوں کیلئے مناسب انتظامات کرتے ہوئے کیمپ لگائے جہاں ان کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور اپوزیشن ہم حکومت کی امن کیلئے ہر کوشش کی حمایت کرینگے۔ قوم اور تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کیلئے پاک فوج کا ساتھ دے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی اور پشاور میں دہشت گردوں نے اپنے گڑھ بنا لئے ہیں جن کیخلاف انتہائی اقدام اٹھانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ظالمان ہیں جن کے ریموٹ کنٹرول بیرونی طاقتوں کے ہاتھوں میں ہے اگر طالبان مذاکرات چاہتے ہیں تو وہ دہشت گردی ختم کرنے کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان بیرونی سازش کا آلہ کار بن کر ملک میں مکتی بانی کا کردار ادا کر رہے ہیں جن کا ایجنڈا ملک توڑنا ہے۔