پنجاب حکومت کا غریب گھرانوں کے لئے ایک اور انقلابی اقدام‘ 23 مارچ سے خدمت کارڈ کے اجراء کا فیصلہ،خدمت کارڈ کے ذریعے انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی‘ صحت اور تعلیم کی بھی سہولتیں ملیں گی،وزیراعلیٰ خودروزگار سکیم کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا‘ روزگار بینک کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لئے کمیٹی تشکیل،غریب گھرانوں کو مفت طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے صوبے کے 4اضلاع سے ہیلتھ انشورنس سکیم کا اجراء کیا جا رہا ہے،وزیر اعلیٰ محمد شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب

منگل 25 فروری 2014 07:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء)پنجاب حکومت نے 23 مارچ کو پنجاب خدمت کارڈ کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے جس کی وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے یہاں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں باقاعدہ منظوری دی۔ پنجاب خدمت کارڈ کے ذریعے صوبے کے انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ خدمت کارڈ کے ذریعے انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مرحلہ وار پروگرام کے تحت صحت اور تعلیم کے لئے بھی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

اجلاس میں سابق وفاقی وزیرشوکت ترین‘ وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق ملک‘ صوبائی وزراء‘ اراکین اسمبلی‘ چیف سیکرٹری‘ اعلیٰ سرکاری حکام اور نجی شعبہ کے ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پنجاب خدمت کارڈ‘ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام‘ قرض حسنہ سکیم کا دائرہ کار بڑھانے‘ روزگار بینک کے قیام کے منصوبے اور ہیلتھ انشورنس سکیم کے اجراء کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی کے لئے مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور انتہائی کم وسیلہ طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے پنجاب خدمت کارڈ کے اجراء کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ غریب ترین خاندانوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لئے ہرممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ پنجاب خدمت کارڈ جاری کرنے کا پروگرام ایک انتہائی اہم اور فلاحی منصوبہ ہے جس کے ذریعے کم وسیلہ خاندانوں کی مالی معاونت کی جا سکے گی جبکہ خدمت کارڈ پر خاندان کے سربراہ کا نام اور شناختی کارڈ نمبر کنندہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے عام آدمی کی فلاح و بہبود کے حوالے سے جاری تمام پروگرامز کو مربوط بنانے کے لئے سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خورروزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کا انقلابی پروگرام کامیابی سے جاری ہے اور اب تک اس پروگرام کے تحت 5 ارب روپے کے بلاسود قرضے فراہم کئے گئے ہیں جس سے 2 لاکھ 90 ہزار سے زائد غریب خاندان مستفید ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاسود قرضے مستحق افراد میں شفاف انداز میں صرف اور صرف میرٹ پر تقسیم کئے گئے ہیں اور قرضوں کی واپسی کی شرح 99.8 فیصد ہے۔

مستقبل میں بھی بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام کو مزید موثر انداز میں آگے بڑھایا جائے گا اور اس کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق افراد اس پروگرام سے مستفید ہو سکیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت کی کہ کمیٹی پنجاب روزگار بینک کے قیام اور بلاسود قرضوں کے پروگرام کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لئے سفارشات کو جلد حتمی شکل دے اور اس مقصد کے لئے مائیکرو فنانسنگ کے ماہرین سے بھی مشاورت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ غریب گھرانوں کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہیلتھ انشورنس سکیم کا صوبے کے 4 اضلاع چکوال‘ حافظ آباد‘ لیہ اور راجن پور سے آعاز کیا جا رہا ہے۔ مرحلہ وار پروگرام کے تحت اس سکیم کا دائرہ پورے صوبے تک پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس سکیم کے تحت غریب گھرانوں کو انشورنس کارڈ جاری کئے جائیں گے جن کے ذریعے انہیں ہسپتالوں میں علاج کی معیای سہولیات مفت حاصل ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دیگر تمام فلاحی پروگراموں کی طرح ہیلتھ انشورنس سکیم کو بھی شفاف طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا اورہیلتھ انشورنس سکیم کے لئے انٹرنیشنل تھرڈ پارٹی آڈٹ لازم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے فلاحی پروگراموں کا مقصد غریب ترین خاندانوں کے دکھوں اور تکلیفوں کا مداوا اور انہیں ریلیف کی فراہمی ہے ان پروگراموں کے لئے ہر ممکن وسائل کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔اجلاس کے دوران وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق ملک نے ہیلتھ انشورنس سکیم اور پنجاب روزگار بینک کے قیام کے منصوبے جبکہ ڈائریکٹرفوڈ نے پنجاب خدمت کارڈ کے بارے میں بریفنگ دی۔ اجلاس کے شرکاء نے ان پروگراموں کے بارے میں اپنی تجاویز دیں۔