پولو گراوٴنڈ ریفرنس ، آصف زرداری کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ،پولو گراوٴنڈ ریفرنس کی ابتدائی تفتیش نیب کے بجائے ایف آئی اے نے کی جو غیر قانونی ہے،گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے متعلق تفتیشی افسر کے اپنے بیان میں تضاد ہے‘ فاروق ایچ نائیک، بریت کی درخواست پر سماعت چھ مارچ تک ملتوی

منگل 25 فروری 2014 07:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پولو گراوٴنڈ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ پیر کے روز احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے پولو گراوٴنڈ ریفرنس میں آصف زرداری کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔ سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیئے کہ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری پر وزیر اعظم ہاوٴس میں پولو گراوٴنڈ کی تعمیر کے غیر قانونی زبانی احکامات دینے کا الزام ہے، انہوں نے کہا کہ پولو گراوٴنڈ ریفرنس کی تحقیقات کا آغاز 1993 میں ہوا ، تین سال تک تحقیقات چلتی رہیں۔

2001 میں آصف زرداری سمیت 3 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا جس میں 25 گواہوں کو شامل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولو گراوٴنڈ ریفرنس کی ابتدائی تفتیش نیب کے بجائے ایف آئی اے نے کی جو غیر قانونی ہے، ایف آئی اے کے سب انسپکٹر چودھری نجابت حسین کو تفتیشی افسر مقرر کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے اقرار کیا کہ اس کو تفتیش سونپنے جانے کا کوئی لیٹر موجود نہیں۔

نجابت حسین نے اپنے طور پر انکوائری کی، اس تفتیش کی کیا اہمیت ہو گی، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے متعلق تفتیشی افسر کے اپنے بیان میں تضاد ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیا کہ پولو گراوٴنڈ ریفرنس میں مرکزی ملزم سعید مہدی بری ہو چکا ہے، نیب نے مرکزی ملزم کی بریت کیخلاف اپیل بھی نہیں کی، فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم کے بارے میں قرار دیا گیا کہ اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو شریک ملزم کیخلاف ریفرنس چلانے کی گنجائش ہی باقی نہیں رہتی۔

نیب کی پراسیکیوشن ٹیم کو تو یہ بات خود ماننا چاہیے۔ فاروق ایچ نائک کی جانب سے دلائل مکمل کئے جانے کے بعد نیب کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ آصف زرداری کے خلاف چارج شیٹ تیار ہے، عدالت فرد جرم عائد کر کے ملزم کو صفائی اور گواہوں کو عدالت میں پیش ہونے کا موقع دے، بعد ازاں عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے مزید سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :