5 احتساب ریفرنسز میں زرداری کی بریت کی درخواست پر وکلاء حتمی دلائل (کل)دینگے،فرد جرم عائد کیے بغیر سابق صدر کو بری نہیں کیا جاسکتا،نیب نے درخواستوں پر جواب داخل کردیا

پیر 24 فروری 2014 05:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء) سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف احتساب عدالت میں دائر پانچ ریفرنسز میں بریت کی درخواست پر استغاثہ اور صفائی کے وکلاء کے درمیان حتمی بحث (کل)منگل کو ہوگی جس کے بعد عدالت بریت کی ان درخواستوں پر کوئی فیصلہ دے گی۔اس ضمن میں قومی احتساب بیورو نے تفصیلی جواب اسلام آباد کی احتساب عدالت میں داخل کروادیا ہے ۔

نیب نے اپنی تفصیلی جواب میں سابق صدر کی بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرد جرم عائد کیے بغیر سابق صدر کو بری نہیں کیا جاسکتا ہے لہذا عدالت سابق صدر کی درخواست خارج کر کے ان کا ٹرائل جاری رکھا جائے تاکہ ان کے خلاف ٹھوس ثبوت اور شہادتیں ریکارڈ کروائی جا سکیں۔عدالت نے سابق صدر کی بریت کی درخواست پر فریقین کے وکلاء کی حتمی بحث کے لئے مقدمہ کی سماعت 24فروری تک ملتوی کر دی ہے۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت میں سابق صدر کے خلاف پولو گراوٴنڈ،اے آئی وائی، ایس جی ایس، ارسس ٹریکٹر اور کوٹیکنا ریفرنسز زیر سماعت ہیں۔سماعت کے موقع پر سابق صدر کی جانب سے ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک جبکہ نیب کی جانب سے پبلک پراسیکیوٹر چودھری ریاض پیش ہورہے ہیں ۔نیب کے تفصیلی جواب میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کو فرد جرم عائد کیے بغیر بری نہیں کیا جا سکتا، آصف علی زرداری کے خلاف مذکورہ ریفرنس میں ٹھوس ثبوت اور شہادتیں موجود ہیں ۔

نیب نے عدالت عدالت سے استدعا کی ہے کہ سابق صدر کی درخواست خارج کی جائے ۔ پچھلی سماعت پر فاروق ایچ نائیک نے کہا تھا کہ وہ آئندہ سماعت پر نیب کی استدعا کا جواب دیں گے جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق صدر کی بریت کی درخواست پر فریقین کے وکلا ء کی حتمی بحث کے لئے مقدمہ کی سماعت 24فروری تک ملتوی کر دی تھی ۔سابق صدر کوعدالت کی جانب سے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر استثنیٰ دیا گیا ہے تاہم ایک سماعت میں آصف علی زرداری نے پیش ہوکر عملی طور پر پرویز مشرف کو آئینہ دکھا دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :