ویژن2025ء کے ذریعے من پسند اداروں اور افراد کا مستقبل چمکانے کی تیاریاں مکمل، مختلف سکیموں اور پروگراموں کے ذریعے کروڑوں روپے سے نوازے جانے کاا مکان،منصوبے کی سکیموں کی مکمل نگرانی خود وفاقی وزیر منصوبہ بندی کررہے ہیں، ذرائع

پیر 24 فروری 2014 05:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)ویژن2025ء کے ذریعے من پسند اداروں اور افراد کا مستقبل چمکانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اورمختلف سکیموں اور پروگراموں کے ذریعے انہیں کروڑوں روپے سے نوازے جانے کاا مکان ہے جس کی سربراہی براہ راست خود ویژن 2025 ء کے بانی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی اور اصلاحات احسن اقبال کررہے ہیں۔

باخبر ذرائع کے مطابق ویژن2025 ء کی تشہیر اور اس کے تحت بنائے گئے منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے کئی سکیمیں تیار کی گئی ہیں اور ان سکیموں کے ساتھ ساتھ مخصوص اداروں اور شخصیات کی بھی نشاندہی کر دی گئی ہے جن کے ذریعے ان سکیموں پر عملدرآمد کیا جائیگا تا کہ وہ زیادہ سے زیادہ اپنی جیبیں بھر سکیں ۔اس ضمن میں ذرائع نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پراس ویژن کی تشہیر کے لئے بھی ایسا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے کہ کوئی بھی مقابلے میں نہ آ سکے اور اگر کوئی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود آجائے تو اسے کسی آسان بہانے سے راستے سے ہٹایا جا سکے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ویژن 2025 کی تشہیر کے لئے جب مقابلے کا وقت آیا تو منصوبہ بندی کمیشن صرف مخصوص اداروں سے رابطے کئے اور انہیں تیاری کے لئے بھی انتہائی کم وقت دیا گیا اس کے باوجود بعض ادارے موصوف وفاقی وزیر کو بریفنگ دینے کے مرحلے تک پہنچ گئے تو انہیں ہدایات دی گئیں کہ یہ بریفنگ صرف 15 منٹ کے دوران ہی دی جا سکتی ہیں ۔ذرائع کے مطابق ان 15 منٹ کے دوران ہی وفاقی وزیر مسلسل موبائل پر مصروف رہے جبکہ ان کے ساتھ موجود عملے نے بھی دی گئی بریفنگ پر کوئی توجہ نہ دی اور مخصوص ہوتا تھا کہ صرف قانونی تقاضے پورے کئے جارہے ہیں ورنہ حقیقت میں مخصوص اداروں کو نوازنے کا فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے ۔

اس صورت حال پر جب کئی اپوزیشن رہنماؤں سے رابطہ کیا گیا توانہوں نے وزارت منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات کے رویئے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ مقابلے کی فضاء میں ہی ملک کے لئے بہترین ادارے آگے آ سکتے ہیں ۔مخصوص اداروں کو نوازنا مسلم لیگ نواز کی پرانی روایت ہے لیکن ان اپوزیشن رہنماؤں نے یقین دلایا کہ وہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ان امور پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنا کردار ادا کریں گے ۔