پاکستان کو اندرونی وبیرونی سازشوں کا سامنا ہے اوراس کی سلامتی خطرے میں ہے، الطاف حسین، مسلح افواج ، حکومت اور عوام ایک صفحہ پر نہ آئے تو خدانخواستہ پاکستان دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا،یہ عظیم الشان ریلی مسلح افواج، رینجرز، ایف سی، لیویز اور پولیس سے یکجہتی کااظہارہے ، کراچی میں طالبانائزیشن کی بات کی تو میری باتوں کو پختونو ں اور سندھ کے خلاف قراردیا گیا، پاکستان داخلی طور پر مضبوط ومستحکم ہوگا تو کوئی بھی بیرونی طاقت اسے نقصان نہیں پہنچا سکے گی ، کراچی میں عظیم الشان اور تاریخ ساز”یکجہتی ریلی“سے ٹیلی فون پر خطاب

پیر 24 فروری 2014 05:48

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان کو اندرونی وبیرونی سازشوں کا سامنا ہے ، پاکستان کی سلامتی خطرے میں ہے اگرملک کی سلامتی وبقاء کیلئے پاکستان کی مسلح افواج ، حکومت اور عوام ایک صفحہ پرنہ آئے تو خدانخواستہ پاکستان دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے طالبان دہشت گردوں سے نبردآزما پاک فوج، رینجرز، ایف سی ،لیویز،پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں سے اظہاریکجہتی کیلئے اتوار کے روز شاہراہ قائدین کراچی میں عظیم الشان اور تاریخ ساز”یکجہتی ریلی“سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ریلی میں مختلف قومیتوں ، مسالک ،مذاہب اوربرادریوں سے تعلق رکھنے والے بزرگوں ، خواتین ، نوجوانوں اور بچوں نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ریلی میں تاحد نگاہ انسانوں کے سرہی سر دکھائی دے رہے تھے ۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء کا جوش وخروش قابل دید تھا، ریلی کے شرکاء مسلح افواج ،رینجرز،پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں ، پاکستان ، ایم کیوایم اور الطاف حسین کے حق میں فلک شگاف نعرے لگاتے رہے اورمسلح افواج اورپولیس ورینجرزکے شہیدوں کوخراج عقیدت پیش کرتے رہے۔

الطاف حسین نے یکجہتی ریلی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور کارکنان کی شرکت پر انہیں خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کیا۔ یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ آج کی یہ عظیم الشان ریلی مسلح افواج، رینجرز، ایف سی، لیویز اور پولیس کے تمام محکموں کے افسران اوراہلکاروں سے یکجہتی کااظہارہے جو ملک کو بچانے کے لئے کوشاں ہیں اوراس جدوجہد میں طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہوگئے ۔

اس ریلی میں تاحدنگاہ تک شریک عوام کی شرکت اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ محب وطن پاکستانی تمام تر اختلافات کے باوجودملک کی سلامتی ودفاع کیلئے سیسہ پلائی دیوار کی طرح مضبوط ومتحد ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ 1970ء کی دہائی میں خطہ کی دو سپرپاورز سوویت یونین اور امریکہ کے مابین سردجنگ بالآخر گرم جنگ میں تبدیل ہوئی تو امریکہ نے پاکستان اور عرب ممالک سمیت پوری دنیا میں رہنے والے مسلمانوں کی برین واشنگ کرکے انہیں روس کے خلاف افغان جنگ میں بھیجا۔

پاکستان میں ہماری حکومتوں اوراداروں کوفنڈز،خیرات، قرضے اور مالی امداد کے نام پر استعمال کیا گیا اور پاکستان میں جگہ جگہ جہادی تنظیموں کیلئے ٹریننگ کیمپس بنوائے گئے ۔ آج ہماری انہی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان پوری دنیا میں بدنام ہے اورتنہائی کا شکار ہے جبکہ ہرملک اپنے اپنے مفادات کے تحت نئے نئے دوست تلاش کررہا ہے ۔ پراکسی وار کیلئے ہم نے جن عسکری تنظیموں اورطالبان کو بنایا تھا آج وہی مونسٹر بن کر مسلح افواج، رینجرز، ایف سی ،لیویز اورپولیس کے افسران اور جوانوں کو ذبح کررہے ہیں اورانکے سرتن سے جدا کرکے ان کی لاشوں کی بے حرمتی کررہے ہیں۔

یہ طالبان دہشت گرد ،پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ ہماری شرائط پر بات کرواور ہماری شریعت کومانو۔ الطاف حسین نے کہاکہ الحمد للہ ہم مسلمان ہیں اورہمیں طالبان نے مسلمان نہیں بنایا۔ ہمارے ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے طالبان دہشت گردوں نے جنم لیاہے لیکن پاکستانی قوم نے تہیہ کرلیا ہے کہ ہم کسی بھی کلاشنکوف بردار، ڈنڈا بردار اور بارود بردار شریعت کو تسلیم نہیں کرتے اورمساجد، امام بارگاہوں، غیرمسلموں کی عبادت گاہوں، بزرگان دین کے مزارات، بازاروں ، اسکولوں اوردفاعی تنصیبات پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم کا بچہ بچہ مسلح افواج کے ساتھ ہے ۔

انہوں نے مسلح افواج کے سربراہان کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج، سفاک دہشت گردوں کے خلاف قدم بڑھائے ،ایک ایک پاکستانی ان کے ساتھ ہے ۔ الطاف حسین نے عراق ، مصر، لیبیا، لبنان، شام اور سعودی عرب کی صورتحال کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں کہیں بھی آمریت کو پسند نہیں کیاجاتا لیکن عراق میں آمریت کے دور میں لوگوں کو کھاناملتاتھا،انہیں جان ومال کا تحفظ حاصل تھا ۔

عراق میں weapons of mass destruction(WMD) کابہانہ کرکے چڑھائی کی گئی لیکن صدام حسین کی حکومت کے خاتمہ کے بعدسے وہاں تواتر کے ساتھ شیعہ سنی فسادات جاری ہیں۔اسی طرح مصر، لیبیا ، لبنان اور شام میں آمریت ختم کرکے جمہوریت لانے کے نام پرمسلح بغاوت کروائی گئی،کئی ملکوں میں وہاں کے حکمرانوں کوراستے سے ہٹادیاگیا، پراکسی وار کیلئے ان ممالک میں کرائے کے مسلح لوگ بھیجے گئے جہاں آج تک جنگ جاری ہے ۔

دنیابھرمیں آمریت کے نام پر مداخلت کی جاتی ہے لیکن سعودی عرب میں بادشاہت آج تک قائم ہے، سعودی عرب بھی کمزورصورتحال سے دوچار ہے اور وہاں بھی شیعہ سنی تقسیم تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اوراب مڈل ایسٹ کے ممالک ، بحرین اورمسقط میں بھی شیعہ سنی بنیاد پرعوام کو تقسیم کیاجارہا ہے اوردنیا میں جہاں جہاں حکومتیں ختم کی گئی وہاں انتہاء پسندوں کاقبضہ ہوتاجارہا ہے اوران ممالک کی جغرافیائی سرحدیں خطرے میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نیو ورلڈ آرڈر کے تحت پوری دنیا میں نئی نئی ریاستیں وجودمیں آنے والی ہیں ۔ اگر ملت اسلامیہ نہ جاگی تو وہ اتنے حصوں میں تقسیم ہوجائے گی کہ کبھی انسانی تاریخ میں نہ ہوئی ہوگی۔ الطاف حسین نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر پیش آنے والے واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی سلامتی انتہائی خطرے میں ہے اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے ہی طالبان کو آگے لایا جارہا ہے، اگرپاکستان کی سلامتی وبقاء کیلئے مسلح افواج ، حکومت اور عوام ایک صفحہ پر نہ آئے اورمتحدہوکر باہر نہ نکلے تو خدانخواستہ پاکستان دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ طالبان کے حامی منافق اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ الطاف حسین نے ریلی کے شرکاء سے دریافت کیاکہ طالبان دہشت گردہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران واہلکاروں کو ذبح کرکے ان کی گردنیں کاٹ رہے ہیں، بچیوں پر سرعام کوڑے برسا رہے ہیں، گاڑی چلانے کی پاداش میں خواتین کو تشدد کانشانہ بنارہے ہیں اورخواتین کیلئے تعلیم کو ناجائز قراردیکر بچیوں کے اسکولوں کو بموں سے اڑارہے ہیں، مساجد ، امام بارگاہوں،بزرگان دین کے مزارات دیگرعبادت گاہوں کو نشانہ بنارہے ہیں کیا آپ ایسے دہشت گردوں کی حمایت کریں گے ؟ جس پر ریلی کے لاکھوں شرکاء نے یک زبان ہوکر کہا”ہرگز نہیں “انہوں نے کہاکہ بعض سیاسی ومذہبی رہنماء ان سفاک طالبان دہشت گردوں کو”شہید“جبکہ وطن کیلئے جانوں کی قربانی دینے والے مسلح افواج کے شہداء کو ہلاک قراردیتے ہیں ، یہ عناصر ملک دشمنوں کے ایجنٹ ہیں۔

انہوں نے ایسی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ بھی سوچیں کہ کیا آپ پاکستان کے دشمنوں کا مزید ساتھ دیں گے ؟ اگرآپ کو ایم کیوایم پسند نہیں ہے تو بے شک ایم کیوایم میں شامل نہ ہوں لیکن اپنی اپنی جماعتوں کے رہنماوٴں سے یہ سوال ضرورکریں کہ آپ سفاک طالبان دہشت گردوں کی حمایت کیوں کررہے ہیں ؟ اگر وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکیں تو پھرآپ ایسے رہنماوٴں کاساتھ چھوڑ دیں۔

انہوں نے طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فوج، رینجرز،ایف سی، لیویز اور پولیس اہلکاروں کوزبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن اورہمدرد ان شہیدوں کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے ۔ میں اللہ کے حضور دعا گو ہوں کہ وہ ان شہداء کے درجات بلند فرمائے اور انہیں اپنی جوار رحمت میں بلند مرتبہ عطا کرے ۔

میں دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما تمام اہلکاروں کو اپنے بھرپورتعاون کا یقین دلاتے ہوئے ان سے کہتا ہوں کہ کوئی اوران کے ساتھ ہو نہ ہو، ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن اورہمدرد انکے ساتھ ہے ۔ الطاف حسین نے اہل پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں جانتا ہوں کہ میرے خلاف پنجاب میں بے پناہ منفی پروپیگندہ کیا گیا ہے لیکن میں اہل پنجاب سے کہتا ہوں کہ خداراالطاف حسین اور ایم کیوایم کو اپنا دشمن نہ سمجھیں ، ہم کسی لسانی یاثقافتی اکائی کے دشمن نہیں،ہمیں سب سے پیار ہے ،ہمیں ہرزبان بولنے والے سے پیار ہے ،ہم سب لوگوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں، ہم نے کوئی جرم نہیں کیا ،ہمارا واحد قصور ، واحد جرم یہ ہے کہ ہم ملک سے کرپٹ جاگیردارانہ نظام کاخاتمہ کرکے اس ملک پر اس کے 98 فیصد عوام کی حکمرانی قائم کر نا چاہتے ہیں اور عدل وانصاف کاایسانظام قائم کرناچاہتے ہیں جہاں ایک عام مجرم کو اس کے جرم کی سزا ملے تو چیف جسٹس کے بیٹے کوبھی اس کے جرم کی سزا ملے ۔

انہوں نے عوام کے تمام طبقوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آگے آئیے،جرات وہمت کامظاہرہ کیجئے ، اپنے بچوں اوراہل خانہ کی بقاء کیلئے تمام سیاسی ومذہبی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے دہشت گردی اورقتل وغارتگری کرنے والے طالبان کے خلاف متحدہوجائیں اوراپنے بچوں اورہم وطنوں کے لئے بہترزندگی کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔ الطاف حسین نے عوام سے کہاکہ اگرآپ خوشی ومسرت، آزادی اور امن وسکون چاہتے ہیں، اپنے بچوں کے لئے اچھی تعلیم اور محفوظ اورر وشن مستقبل چاہتے ہیں اورترقی یافتہ دنیاکی صف میں آناچاہتے ہیں توان لوگوں کے ساتھ شامل ہوجائیے جو قوم کوتاریکیوں میں دھکیلنے والے ان سفاک طالبان دہشت گردوں کومستردکررہے ہیں۔

الطاف حسین نے عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کی آوازہوں، ایم کیوایم آپ کی آوازہے، ہم امن چاہتے ہیں، ہم اپنے بچوں کی تعلیم اورمحفوظ مستقبل چاہتے ہیں اورطالبان ہمیں زیادہ دیرتک اپنے مقصد سے دورنہیں کرسکتے ۔ الطاف حسین نے انتہائی مختصر نوٹس پر کامیاب اور تاریخ ساز ”یکجہتی ریلی “ کے انتظامات کرنے پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی ،منتخب نمائندوں اورتمام شعبہ جات کے ذمہ داران اورکارکنان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور ان کیلئے دعا ئیں کیں۔