مرکزی حکومت نے مذاکراتی عمل میں خیبر پختونخوا حکومت کو آن بورڈ نہیں لیا،سراج الحق ،سٹیک ہولڈرز ہونے کے باوجود ہماری کسی تجویز پر عمل نہیں کیا جارہا،خیبر پختونخوا مزید آئی ڈی پیز کا متحمل نہیں ہوسکتا، خیبر پختونخوا حکومت نے اسمبلی میں موجود پارلیمانی لیڈر پر مشتمل مشاورتی کمیٹی بنائی ہے ، تاکہ قیام امن کیلئے لائحہ عمل بنایا جاسکے،طالبان سے مذاکرات کے لئے بنائی گئی کمیٹی کو اختیارات دئے جائیں،حکومتی کمیٹی کے پاس تو اکوڑہ خٹک آنے کا اختیار بھی نہیں،قبائلی علاقوں کے زعماء کو بھی سرکاری کمیٹی میں شامل کیا جائے ، میڈیا مذاکرات کی ناکامی کی بات کر رہا ہے جبکہ مذاکرات تو ابھی شروع ہی نہیں ہوئے، بلاول متنازعہ بیانات کے ذریعے فوج کو مشکلات سے دو چار کر رہے ہیں، صوبائی اُمیداوارن رکنیت اجتماع سے خطاب

اتوار 23 فروری 2014 07:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23فروری۔2014ء)جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر وسینئر صوبائی وزیر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے مذاکراتی عمل میں خیبر پختونخوا حکومت کو آن بورڈ نہیں لیا۔سٹیک ہولڈرز ہونے کے باوجود ہماری کسی تجویز پر عمل نہیں کیا جارہا۔ خیبر پختونخوا مزید آئی ڈی پیز کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اسمبلی میں موجود پارلیمانی لیڈر پر مشتمل مشاورتی کمیٹی بنائی ہے ۔

تاکہ قیام امن کیلئے لائحہ عمل بنایا جاسکے۔طالبان سے مذاکرات کے لئے بنائی گئی کمیٹی کو اختیارات دئے جائیں ۔حکومتی کمیٹی کے پاس تو اکوڑہ خٹک آنے کا اختیار بھی نہیں۔قبائلی علاقوں کے زعماء کو بھی سرکاری کمیٹی میں شامل کیا جائے۔قبائلی علاقوں میں ایسے بہت سے لوگ موجود ہیں جن کی صلاحیتوں سے مذاکراتی عمل میں استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر خیبر پختونخوا حکومت سے مشورے کے بغیر کوئی قدم اُٹھا یا گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری مرکزی حکومت پر ہوگی۔ میڈیا مذاکرات کی ناکامی کی بات کر رہا ہے جبکہ مذاکرات تو ابھی شروع ہی نہیں ہوئے۔ بلاول متنازعہ بیانات کے ذریعے فوج کو مشکلات سے دو چار کر رہے ہیں۔ ملکی معیشت تباہی سے دو چار ہے۔حکمران آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی ڈکٹیشن پر عمل کر رہے ہیں۔

پاکستان ایٹمی صلاحیت کاحامل اور بہترین جغرافیہ اور معدنی دولت سے مالا مال ہے لیکن قیادت کی عدم دستیابی کی وجہ سے مسائل سے دو چار ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے المرکز اسلامی پشاورمیں دو روزہ صوبائی اُمیداوارن رکنیت اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت چاروں سے طرف سے محاصرے میں ہے۔ استعماری طاقتوں کا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کا جغرافیہ تبدیل کیا جائے۔

موجودہ حکمران پاکستان کو درپیش مشکلات سے نکالنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔ سراج الحق نے کہا کہ پی پی پی اور مسلم لیگ ن ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اغیار کے ہاتھوں داؤ پر لگا کررکھ دیا ہے۔ حکمرانوں نے پاکستان کی دولت کو بیرون ملک منتقل کر کے پاکستان کی معیشت کو تباہی کے دھانے پہنچا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ملک میں مغربی ایجنڈا مسلط کرکے اُمت مسلمہ کا شیرازہ بکھیر نا چاہتے ہیں۔

امریکہ افغانستان میں شکست کھا چکا ہے ۔ وہ جاتے جاتے پاکستان میں افراتفری پیدا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ایک کارکن بھی جب تک زندہ ہے وہ حکمرانوں کو مغربی ایجنڈے کو ملک میں مسلط کرنے کی نہیں دیگا۔سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کا رول ماڈل امریکہ ارو مغرب ہے جبکہ ہمارا رول ماڈل محمد ﷺ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری روایات پر عمل کرکے ملک میں اسلامی نظام لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے صوبہ بھر سے آئے ہوئے ہزاروں اُمیدواروان رکنیت پر زور دیتے ہوئے کہ جماعت اسلامی کا مشن لے کر پورے صوبے میں پھیل جائیں اور عوام کو حکمرانوں کو امریکہ نواز غلط پالیسیوں سے آگا ہ کرکے راہ عامہ ہموار کریں ۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ آئندہ دور جماعت اسلامی کا ہے۔