شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ قائم کرنا چند ہفتوں کی بات ہے،عسکری ذرائع، جن شورش زدہ علاقوں میں حکومتی رٹ بحال ہو چکے وہاں عوام مطمئن ہیں، کوئی بھی بچہ اور خاتون ہمارے پاس ہے نہ کسی کو گرفتار کیا، دہشتگرد کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے الزامات عائد کئے جارہے ہیں،ترجمان پاک فوج

اتوار 23 فروری 2014 07:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23فروری۔2014ء)عسکری ذرائع نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ قائم کرنا چند ہفتوں کی بات ہے جو کچھ کرنے جارہے ہیں اس میں حکومت کی مرضی شامل ہے۔افغان انٹیلی جنس کے آفیسرز بھارتی خفیہ ادارے ” را“سے تربیت لیتے ہیں۔ نجی ٹی کے مطابق عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان کے شورش زدہ علاقوں میں حکومتی رٹ بحال کر چکے ہیں ۔

شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ قائم کرنا چند ہفتوں کی بات ہے جن علاقوں میں حکومت رٹ قائم ہے ۔وہاں کے عوام اب مطمئن ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ میں لڑائی اور مذاکرات ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں جو کچھ کرنے جارہے ہیں اس کے لئے کمربستہ ہیں۔ فوج کے مورال پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی دباؤ ہے۔

(جاری ہے)

ہمارا کام حکومت کو مطلوبہ نتائج دینا ہے ۔

خواتین اور بچوں کو گرفتار کیا ہے اور نہ ہی ہمارے پاس ہیں۔مشرقی بارڈر پر 80 ہزار جبکہ مغربی سرحد پر ڈیڑھ لاکھ فوج تعینات ہے ۔اتحادی افواج نے افغانستان میں اتنے نتائج نہیں دیئے جتنے پاک فوج نے چند ہفتوں میں شمالی وزیرستان میں دیئے ہیں۔شمالی وزیرستان میں فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے 23 میں سے16 ازبک دہشت گرد تھے ۔افغان انٹیلی جنس بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تربیت حاصل کرتے ہیں۔

پاک فوج نے کالعدم تحریک طالبان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی حراست میں کوئی خاتون اور بچہ نہیں ہے ۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے سکیورٹی فورسز پر طالبان کے بچوں اور خواتین کو حراست میں لینے کا بے بنیاد الزام لگایا ہے سکیورٹی فورسز کی حراست میں کوئی خاتون اور بچہ نہیں ہے کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے ایسے الزام لگا کر بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے دہشتگرد کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے الزامات عائد کئے جارہے ہیں ہم ایسے تمام بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کو مسترد کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :