ایران کو بارڈر سیکورٹی اور انتہاء پسندی سمیت تمام مسائل مذاکرات کی میز پر حل کرنے کیلئے آگے آئے،وزیر داخلہ چودھری نثار کی دعوت ، پاکستان ایران کیساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرے اور مضبوط بنانا چاہتا ہے، ایسے مسائل کو میڈیا میں اچھالنے سے دونوں ممالک کے درمیان موجود دوستانہ تعلقات پرمنفی اثر پڑ سکتا ہے، اس لئے کسی انتہاء پسند یا دہشتگر د کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاک ایران قریبی و گہرے دوستانہ تعلقات پر اثر انداز ہو،ونوں ممالک کی افواج ملکر اپنی سرحدوں کو شہریوں کے لئے محفوظ اور شدت پسندوں کے لئے نوگو ایریا بنانا ہوگا ، ایرانی سفیر علی رضا سے ملاقات میں گفتگو

ہفتہ 22 فروری 2014 07:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22فروری۔2014ء)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ایران کو بارڈر سیکیورٹی اور انتہاء پسندی سمیت تمام مسائل مذاکرات کی میز پر حل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرے اور مضبوط بنانا چاہتا ہے، ایسے مسائل کو میڈیا میں اچھالنے سے دونوں ممالک کے درمیان موجود دوستانہ تعلقات پرمنفی اثر پڑ سکتا ہے، اس لئے کسی انتہاء پسند یا دہشتگر د کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاک ایران قریبی و گہرے دوستانہ تعلقات پر اثر انداز ہو،ونوں ممالک کی افواج ملکر اپنی سرحدوں کو شہریوں کے لئے محفوظ اور شدت پسندوں کے لئے نوگو ایریا بنانا ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایرانی سفیر علی رضا سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مشترکہ،تاریخی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی تعقات ہیں جنہیں کوئی بیرونی طاقت سبوتاژ نہیں کر سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات خطے اور پوری مسلم امہ کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اس لئے دونوں ممالک کو مل کر دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملانا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ذاتی طور پر بھی یہ خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنا کر پورے خطے کیلئے ایک ماڈل کے طور پر پیش کریں تاہم دونوں ممالک موجودہ اشتعال انگیز واقعات سے بچ کر پاک ایران دوستی کی بنیاد کے لئے مفادات سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا۔وزیر داخلہ نے تجویز پیش کی کہ اپنے جذبات کو میڈیا کے ذریعے ابھارنے کی بجائے دونوں ممالک کو چاہیئے کہ ان مسائل کو مذاکرت کی میز پر حل کریں اور دونوں ممالک کی افواج ملکر اپنی سرحدوں کو شہریوں کے لئے محفوظ اور شدت پسندوں کے لئے نوگو ایریا بنانا ہوگا،اس لئے دونوں ممالک کو اپنے برادرانہ ،مضبوط اور دوستی کے تعلقات کو عوامی سطح تک لیکر جانا ہوگا۔

اس موقع پر ایرانی سفیر نے وزیر داخلہ کے جذبات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامیہ جمہوریہ ایران کی حکومت پاکستان کے تعلقات و روابط کو مزید قریبی اور گہرے بنانے کے لئے کوشاں ہے اوراس ضمن میں کام ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ معاشی ، اقتصادی، ثقافتی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ایرافی سفیر کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ ایران کا انتظار کر رہی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔

متعلقہ عنوان :