سابق صدرپرویز مشرف کی طرف سے مقدمہ کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست مسترد،خصوصی عدالت نے پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے انہیں گیارہ مارچ کو عدالت میں طلب کرلیا، اختیار سماعت ججز کی تقرری ، ججز کے تعصب ، شکایت کے اندراج کے طریقہ کار اور اختیار سماعت کی دیگر درخواستوں کا فیصلہ چار مارچ کو کیا جائے گا، وکیل صفائی رانا اعجازکا عدالتی فیصلہ ماننے سے انکار، ڈیفنس ٹیم کے رکن انور منصور کی رانا اعجاز کے بیان پر عدالت سے معذرت

ہفتہ 22 فروری 2014 07:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22فروری۔2014ء) سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی طرف سے مقدمہ کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے خارج کردی ہے جبکہ اختیار سماعت ججز کی تقرری ، ججز کے تعصب ، شکایت کے اندراج کے طریقہ کار اور اختیار سماعت کی دیگر درخواستوں کا فیصلہ چار مارچ کو کیا جائے گا ، خصوصی عدالت نے پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے انہیں گیارہ مارچ کو عدالت میں طلب کرلیا ہے جبکہ وکیل صفائی رانا اعجاز نے مقدمہ کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد کرنے کے عدالتی فیصلے کو نہ مانتے ہوئے براہ راست خصوصی عدالت کے ججز پر الزام لگایا کہ وہ کرائے کے قاتل ہیں اور وہ یہ بات عدالت میں کھل کر کہہ رہے ہیں چاہے اس کیلئے انہیں جیل کیوں نہ جانا پڑے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز تین رکنی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے گزشتہ سماعت پر مقدمہ کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں منتقل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ آرمی ایکٹ میں 1977ء میں کی گئی ترامیم کو 1981 میں عدالت نے ختم کردیا ہے جبکہ سنگین غداری کے مقدمے کی سما عت کیلئے بنائی گئی خصوصی عدالت 1976ء کے خصوصی عدالت ایکٹ کے تحت قائم کی گئی ہے اور یہی عدالت اس مقدمے کی سماعت کرنے کا مناسب فورم ہے ۔

اس موقع پر وکیل صفائی رانا اعجاز نے عدالتی فیصلے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالت کے ججز کا کردار کرائے کے قاتلوں کا ہے اس پر جسٹس فیصل عرب نے انہیں روکنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر ان الفاظ پر انہیں جیل جانا پڑے تو پھر وہ تیار ہیں لیکن عدالت کا فیصلہ انتہائی معتصب اور کرائے کے قاتلوں کا ہے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آپ اس فیصلے کیخلاف اپیل میں جاسکتے ہیں مگر عدالت میں ایسی زبان استعمال نہ کریں اگر آپ کو میڈیا پر جانے کا شوق ہے توباہر جا کر ایسی باتیں کریں ۔

اس پر ڈیفنس ٹیم کے رکن انور منصور نے عدالت سے معذرت کی ۔ عدالت نے وکیل صفائی انور منصور کی اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث دیگر درخواستوں کی سماعت چار مارچ تک ملتوی کردی ہے جبکہ پرویز مشرف پر فرد جرم گیارہ مارچ کو عائد کی جائے گی جس کیلئے عدالت نے انہیں گیارہ مارچ کو طلب کرلیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :