حکومت مسلم ممالک کے ساتھ تجارت اورسرمایہ کاری کے فروغ کوترجیح دے رہی ہے ، اسحاق ڈار ،پاکستان مسلم ممالک کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے فروغ اورسرمایہ کاری کے لئے ترجیحی اورآزادانہ تجارتی معاہدوں پردستخط کیلئے تیارہے ،وزیرخزانہ کاخلیجی اخبارکوانٹرویو

جمعہ 21 فروری 2014 07:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21فروری۔2014ء)وفاقی وزیرخزانہ نے کہاہے کہ حکومت مسلم ممالک کے ساتھ تجارت اورسرمایہ کاری کے فروغ کوترجیح دے رہی ہے ،پاکستان آنے والے دنوں میں مسلم ممالک کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے فروغ اورسرمایہ کاری کے لئے ترجیحی تجارتی معاہدے اورآزادانہ تجارت کے معاہدوں پردستخط کیلئے تیارہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے حالیہ دورہ دبئی کے موقع پرخلیجی اخبارکوانٹرومیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ مسلم امہ کے مابین تجارت کوبڑھاناچاہئے اوریہ ہمار ی خواہش ہے کہ مسلم ممالک کے ساتھ دوطرفہ تجارت اورمعاشی سطح پرتعاون کے فروغ کیلئے ترجیحی تجارتی معاہدوں پردستخط کئے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ڈن ایٹ گروپ کاموجودہ چیئرمین ہے جوایک ارب لوگوں کی نمائندگی کرتی ہے اوراس کی بیرونی تجارتی مارکیٹ ایک کھرب ڈالرہے ،ڈی 8 گروپ علاقائی ترجیحی تجارت ،سرمایہ کاری ،توانائی تعاون اوراپنے کارکنوں کیلئے نوکریوں کے فروغ میں بہت سرگرم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس گروپ میں بنگلہ دیش ،مصر،انڈونیشیا،ایران ،ملائیشیا،نائیجیریا،پاکستان اورترکی شامل ہیں اورانہوں نے ترجیحی تجارتی معاہدے پردستخط کئے ہیں ،جس پرجلدہی عملدرآمدمتوقع ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تجارت اورسرمایہ کاری کے لئے محفوظ خطہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم ایسے ہی باہمی دوطرفہ تجارتی فوائدکودوسرے مسلم ممالک کے لئے بڑھانے پرغورکیلئے تیارہیں ۔

ہم ان کوایسی ہی مراعات دینے کوبھی تیارہیں جوانہوں نے پاکستان کوپیش کی ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان خلیج تعاون کونسل ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے اورترجیحی تجارتی معاہدوں کاخواہشمندہے ۔لیکن متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ بات چیت میں یہ مسئلہ ایجنڈاکاحصہ نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے خلیج تعاون کونسل کے اجلاسوں میں آزادانہ تجارتی معاہدوں پرخصوصی گفتگونہیں کی لیکن ہم اسے آگے بڑھانے پرتیارہیں ۔پاکستان خلیج تعاون کونسل ممالک کے ساتھ 2005ء سے آزادانہ تجارتی معاہدوں کی تکمیل کیلئے سخت جدوجہد کررہاہے تاکہ 2020ء تک اس بلاک کے 350ارب ڈالرکے تجارتی حجم میں سے ساٹھ ارب ڈالرتک اضافہ کرسکے۔

متعلقہ عنوان :