شمالی وزیرستان میں فضائی حملہ وزیراعظم کی اجازت سے کیا گیا‘ ذرائع،”سبق سکھاؤ“وزیر اعظم نے طالبان کیخلاف حملوں کی منظوری دیدی، برطانوی میڈیا کا دعویٰ،طالبان کو سخت پیغام دینے اور انہیں سبق سکھانے کیلئے حملے ہی آخری آپشن ہے، حکومتی ذرائع

جمعہ 21 فروری 2014 07:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21فروری۔2014ء) شمالی وزیرستان میں فضائی حملہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی اجازت کے بعد کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کی مطابق بدھ کی رات شمالی وزیرستان میں پاک فضائیہ کا حملہ وزیراعظم نواز شریف اور عسکری قیادت کے درمیان حالیہ تین دنوں کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت سمجھ رہی تھی کہ مذاکرات کے باوجود دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہورہا ہے اور عام شہریوں سمیت فورسز کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

طالبان کی جانب سے حکومتی کارروائیاں بند کرنے کے مطالبے کے بعد حکومت نے فضائیہ کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کی اجازت دی۔ادھر برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے طالبان کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

برطانوی خبر رساں ایجنسی نے وزیر اعظم آفس کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نوا شریف نے 3 دن تک فوج کو روکنے کے بعد گزشتہ رات طالبان کے ٹھکانوں پر حملوں کی منظوری دی۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے مسلسل حملوں کے بعد حکومت کی جانب سے طالبان کو سخت پیغام دینے اور انہیں سبق سکھانے کیلئے حملے ہی آخری راستہ تھا۔گزشتہ رات پاک فضائیہ کی جانب سے شمالی وزیر ستان اور خیبر ایجنسی کے مختلف علاقوں میں جیٹ طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں ملکی اور غیر ملکیوں سمیت 38 شدت پسند ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ازبک، ترکمان، تاجک اور کالعدم تحریک طالبان کے شدت پسند شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال عام انتخابات میں بھاری مینڈیٹ سے حکومت بنانے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے طالبان کے خلاف جنگ کے بجائے بات چیت کا راستہ اختیار کیا جس کیلئے حکومت کی جانب سے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تاہم گزشتہ ہفتے طالبان کی جانب سے مغوی فوجی جوانوں کو قتل کرنے کے بعد مذاکرات کا عمل ڈیڈلاک کا شکار ہوگیا۔