مشرف غداری کیس، ججز کے متعصب ہونے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ ،عدالت رہنما اصول مرتب کرے گی کہ کن حالات میں جج کو سماعت سے الگ ہونا چاہئے، جسٹس فیصل عرب

جمعرات 20 فروری 2014 07:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء ) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت،خصوصی عدالت نے ججز کے متعصب ہونے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس یاور علی اور جسٹس طاہرہ صفدر پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے درخواست کی سماعت کی،سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل انور منصور نے کہا کہ جب کسی جج پر متعصب ہونے کا الزام لگایا جائے تو جج کو خود ہی سماعت سے الگ ہو جانا چاہئے،جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت رہنما اصول مرتب کرے گی کہ کن حالات میں جج کو سماعت سے الگ ہونا چاہئے۔

اس قسم کے الزامات دنیا میں ہر جگہ لگائے جاتے ہیں، لیکن کیا صرف متعصب ہونے کا الزام لگنے سے جج کو خود ہی سماعت سے الگ ہو جانا چاہئے،اگر خود ہی جج سماعت سے الگ ہو جائے گا تو یہ خطرناک بات ہوگی اور کہا جائے گا کہ یہی وہ جج تھا۔ عدالت نے انور منصور کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ججوں کے متعصب ہونے سے متعلق درخواست پر فیصلہ جمعے تک محفوظ کرتے ہوئے حکم دیا کہ استغاثہ کے تقرر سے متعلق درخواستوں پر بحث آئندہ سماعت جمعہ کے روز ہوگی۔

متعلقہ عنوان :