پاک سعودی عرب تعلقات مشترکہ عقیدے اوربھائی چارے کے جذبے میں جڑے ہوئے ہیں ،پرویز رشید، دونوں ممالک ہم آہنگی اور یکجہتی کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، جمہوری حکومت اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے،سعودی ہم منصب سے ملاقات میں اظہار خیال

منگل 18 فروری 2014 07:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18فروری۔2014ء) وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مشترکہ عقیدے اوربھائی چارے کے جذبے میں جڑے ہوئے ہیں ، دونوں ممالک ہم آہنگی اور یکجہتی کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز سعودی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر عبدالعزیز بن محی الدین خواجہ سے ملاقات کے دوران کیا ۔

وزیراطلاعات سینیٹرپرویز رشید نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اسلامی شناخت ، مشترکہ ثقافتی ورثہ اور عالمی امور کے تمام معاملات پر یکساں موقف پر مبنی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سعودی عرب کی مقدس سرزمین کے ساتھ گہری محبت اور عقیدت رکھتے ہیں ۔ سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ میڈیا کا اسلام کے متعلق منفی پروپیگنڈا کے خاتمے کے لیے ایک موثر ذریعہ کے طورپر استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

جو مسلم امہ کے حقیقی تشخص کو جاگر کرسکتا ہے ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین پاک سعودی میڈیا دوستی فورم کے خیال کو باضابطہ عملی شکل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فورم نہ صرف دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ اس سے ایک دوسرے کی ثقافت کو بھی سمجھنے کا موقع ملے گا اوراس سے دونوں ممالک کے میڈیا نمائندوں کے دوروں کے تبادلوں سے ا یک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا مواقع میسر آئیں گے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ جمہوری حکومت اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور میڈیا کو ملکی ترقی اور عوامی مفاد کے معاملات میں اپنا پارٹنر سمجھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ثقافت اور میڈیا کے شعبوں میں تعاون نہ صرف دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنائے گا بلکہ امت مسلمہ مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا ۔ اس موقع پر سعودی وزیر اطلاعات ونشریات عبدالعزیز محی الدین خوجہ نے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کومزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے ایک دوسرے کے ملکوں کے تواتر کے ساتھ دورں کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے پاکستان میں میڈیا کی آزادی کو بھی سراہا ۔

متعلقہ عنوان :