جدید سازوسامان کی اہمیت اپنی جگہ مگر دشمن کا مردانہ وار مقابلہ جارحانہ حکمتِ عملی اورمسلسل تربیت سے ہی ممکن ہے،ایئرچیف،مستقبل میں اگر کوئی جنگ ہوئی تو وہ فضائی قوت کی پوری طاقت ، رفتار اور جدید صلاحیت کے ساتھ ہو گی، 43ویں کمبیٹ کمانڈرز کورس کی تقریب سے خطاب

منگل 18 فروری 2014 07:23

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18فروری۔2014ء)پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے کہا ہے کہ جدید فوجی سازوسامان کی اہمیت اپنی جگہ مگر دشمن کا مردانہ وار مقابلہ کرنے کی صلاحیت جارحانہ حکمت عملی اور جذبے کے ساتھ بہترین اور مسلسل تربیت سے ہی ممکن ہے ۔ اسی بات کے پیشِ نظر پاک فضائیہ نے اپنے اثاثہ جات، ترقیاتی منصوبوں اور آپریشنل تیاریوں کی بڑے پیمانے پر جانچ پڑتال شروع کی ہے۔

وہ پیر کو یہاں پاک فضائیہ کے 43ویں کمبیٹ کمانڈرز کورس کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔یہ تقریب پاکستان ائیر فورس بیس مصحف میں واقع کمبیٹ کمانڈرز سکول میں منعقد ہوئی۔ جس کے مہمان خصوصی پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ تھے ۔پاک فضائیہ کے سربراہ نے گریجویٹ ہونے والے کمبیٹ کمانڈرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عصرِ حاضر میں فضائی جنگیں بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ہمارے مخصوص جغرافیائی ماحول میں مستقبل میں اگر کوئی جنگ ہوئی تو وہ فضائی قوت کی پوری طاقت ، رفتار اور جدید صلاحیت کے ساتھ ہو گی۔ آپکومستقبل میں اپنی ذمہ داریوں سے پیشہ ورانہ انداز سے نبرد آزما ہونے کے لئے بہترین کاوشیں جاری رکھنی چاہئیں ۔ اسکے ساتھ آپکو اندرونی اور بیرونی خطرات سے آگاہی ہونی چاہئے اور اپنے دشمنو ں پر پیشہ ورانہ مہارت کے لئے پاک فضائیہ کو نئی حکمت عملیوں کااستعمال سیکھنا چاہئے۔

مہمان خصوصی ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے اس موقع پر گریجوٹینگ آفیسرز میں سرٹیفکیٹ اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والوں میں ٹرافیاں تقسیم کیں۔ بہترین کمبیٹ کمانڈرکی چیف آف دی ائیر سٹاف ٹرافی سکواڈرن لیڈر محمد اسد خان نے حاصل کی جبکہ بہترین کمبیٹ کنٹرولر کی ائیر آفیسر کمانڈنگ ائیر ڈیفنس کمانڈ ٹرافی سکواڈرن لیڈر رفعت مسعود نے حاصل کی۔ قبل ازیں پاک فضائیہ کے سربراہ کی مصحف ائیر بیس آمد پر ائیر وائس مارشل مجاہد انور خان ائیر آفیسر کمانڈنگ سنٹرل ائیر کمانڈ نے انکا استقبال کیا۔ تقریب میں پرنسپل سٹاف آفیسر ز کے علاوہ پاک فضائیہ کے فیلڈ کمانڈرز نے بھی شرکت کی۔