سینیٹرز کو بکاؤ مال کہنے پر ایوان بالا میں اراکین کا عمران خان کے بیان پر شدید احتجاج،26ارکان نے عمران خان کے خلاف تحریک استحقاق ایوان میں پیش کر دی، ڈپٹی چیئرمین نے منظور کرتے ہوئے کمیٹی کو بھجوادی،عمران خان آئینہ میں دیکھیں، شیشے کے گھر میں رہتے ہوئے پتھر نہ پھینکیں، شوکت خانم کے پیسے کھانیوالے کس طرح سینیٹرز کو بکاؤ مال قرار دیتے ہیں،ارکان سینٹ زاہد خان، عبدالنبی بنگش، سعید غنی، کامل علی آغا ودیگر کا اظہار خیال

منگل 18 فروری 2014 07:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18فروری۔2014ء) سینیٹرز کو بکاؤ مال کہنے پر ایوان بالا میں اراکین کا چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بیان پر شدید احتجاج، ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ،26ارکان نے عمران خان کے خلاف تحریک استحقاق ایوانم میں پیش کر دی جو ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے منظور کرتے ہوئے کمیٹی کو بھجوادی۔ارکان سینٹ زاہد خان، عبدالنبی بنگش، سعید غنی، کامل علی آغا ودیگر کا شدید احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ،عمران خان آئینہ میں دیکھیں، شیشے کے گھر میں رہتے ہوئے پتھر نہ پھینکیں، شوکت خانم کے پیسے کھانیوالے کس طرح سینیٹرز کو بکاؤ مال قرار دیتے ہیں۔

پیر کو سینیٹ کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد پیر کی سہ پہر پچاس منٹ تاخیر سے تین بجکر 50 منٹ پر ڈپٹی چیئرمین صابر علی بلوچ کی زیر صدارت تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔

(جاری ہے)

آغاز پر بعض اراکین کی چھٹیوں کی درخواستیں منظو ر کی گئیں۔ پیر کو ایوان میں نجی کاروائی کا دن تھا اور وقفہ سوالات نہیں ہوا۔ سینیٹر حاجی عدیل نے ایف سی کے مغوی اہلکاروں کی شہادت کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے فاتحہ خوانی کی درخواست کی جس پر سینیٹر حاجی عدیل نے ہی فاتحہ خوانی کرائی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے نکتہ اعتراض پر عمران خان کے اس بیان کی مذمت کی کہ سینیٹر مال دے کر ٹکٹ لیتے ہیں۔ یہ بیان سینیٹ کی توہین ہے۔ عبدالنبی بنگش نے کہاکہ مولانا عمران خان سٹھیا گئے ہیں ڈالروں کی بات وہی کرتاہے جو خود بکتاہے۔ سینیٹ کا استحقاق مجروح ہواہے ۔ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہیں شوکت خانم کے نام پر ڈالر کھانے والے اب آپس میں لڑ رہے ہیں انہیں کس نے حق دیا کہ وہ سینیٹرز کے حوالے سے الٹے سیدھے بیانات دیں۔

اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے سیکرٹری سینیٹ کو ہدایت کی کہ سیکرٹری اسمبلی کے ذریعے ایم این اے عمران خان سے وضاحت طلب کی جائے اور بہتر ہے کہ وہ معافی مانگیں۔ سینیٹر عبدالرؤف نے کہاکہ عمران خان کا بیان قابل مذمت ہے سینیٹر بکاؤ مال نہیں ہیں۔ عمران خان چہرہ آئینے میں دیکھیں۔ سلیم مانڈی والا نے کہاکہ عمران خان کے بیانات سمجھ سے بالاتر ہیں وہ طالبان کو کہہ رہے ہیں کہ ایف سی کے مقتول اہلکاروں کی تحقیقات کرائیں۔

رفیق رجوانہ نے کہاکہ عمران خان نے سینیٹ کی توہین کی ہے اور انکے خلاف توہین سینیٹ کی کارروائی بنتی ہے۔ سینیٹر کریم خواجہ نے کہاکہ عمران خان کا بیان قابل مذمت ہے عمران خان کو سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے۔ سینیٹر سعید غنی نے کہاکہ یہ کہنا کہ سینیٹرز پیسے لے کر آتے ہیں انتہائی مضحکہ خیز بات ہے حلف اٹھاتا ہوں کہ ایک روپیہ دیکر نہیں آیا عمران خان نے ایوان پر تہمت لگائی ہے ۔

سینیٹر کلثوم پروین نے کہاکہ عمران خان خود کو بہت بڑے لیڈر کہتے ہیں تو انہیں اپنے بیانات بھی سوچ سمجھ کر دینا چاہیئں اب انہوں نے جوکچھ کہاہے اس کو ثابت بھی کریں ۔سینیٹر عبدالحسیب نے کہا کہ عمران خان کو بیانات پر سوچنا چاہیے۔ بعدازاں 26 سینیٹرز نے اپنے دستخطوں سے عمران خان کیخلاف تحریک استحقاق پیش کی جسے چیئرمین نے استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا۔

اس موقع پر قائد ایوان ظفر الحق نے کہاکہ جو فیصلہ ایوان بہتر سمجھے کرے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن یہ کہنا کہ اس معاملے پر سپیکر کو لکھا جائے گا درست نہیں ہے یہ معاملہ اس ایوان کا ہے اور اس معاملے پر ایوان کو ہی کارروائی کرنا چاہیے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے عمران خان کیخلاف تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے یہ تحریک استحقاق کمیٹی کو بھجوادی۔

متعلقہ عنوان :