طالبان کے ہاتھوں شہید ایف سی اہلکاروں کی نعشیں افغان صوبہ کنڑ سے برآمد،زیر حراست دہشتگردوں کے قتل سے متعلق الزامات بے بنیاد ہیں، سیکورٹی حکام ،وزیر اعظم نواز شریف کی ایف سی اہلکاروں کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت،پاکستان اس طرح کی خونریزی کامزید متحمل نہیں ہو سکتا، ہم نے سنجیدگی اور نیک نیتی سے مذاکرات کا عمل شروع کیا، جب بھی حوصلہ افزاء موڑ پر پہنچے تو اس عمل کو سبو تاژ کر دیا ،بیان

منگل 18 فروری 2014 07:17

پشاور/اسلام آباد(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18 فروری ۔2014ء)گزشتہ روز شہید ہونے والے ایف سی کے 30جوانوں میں سے26کی نعشیں افغان سرحد کے اُس پار روڈباراول کنڑ سے برآمد ، پاکستانی سرکاری ذرائع کے مطابق سرکاری اہلکار اور مہمند ایجنسی کے امن لشکر کے اہلکار افغان صوبہ کنڑ پہنچ چکے ہیں جہاں سے نعشیں آج رات پاکستان منتقل کئے جانے کی توقع ہے ،ادھرسیکورٹی حکام نے زیرحراست دہشت گردوں کے قتل سے متعلق طالبان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ طالبان اپنی دہشت گرد کارروائیوں کیلئے جھوٹے جواز گھڑ رہے ہیں۔

سیکورٹی حکام کے مطابق کراچی میں 13 پولیس اہل کاروں کا قتل دہشت گردی کا واقعہ ہے،ایف سی اہل کاروں کا قتل بھی دہشت گردی کا واقعہ ہے، دہشت گردی کی کارروائیاں قابل مذمت اوراشتعال انگیز ہیں۔

(جاری ہے)

سیکورٹی حکام نے حکومتی تحویل میں دہشت گردوں کی ہلاکت سے متعلق طالبان کوالزام بے بنیاد قراردیا ہے اور کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے اس قسم کے الزامات جھوٹا پروپیگنڈا ہیں اور وہ اپنی کارروائیوں کا جواز دے رہے ہیں۔

ادھروزیر اعظم محمد نواز شریف نے ایف سی اہلکاروں کے قتل کو سنگین اور بیہیمانہ جرم قرار دیتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات معاملے کے پر امن حل کے لیے شروع کئے گئے مذاکرات پر نہایت منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ اب پاکستان اس طرح کی خونریزی کامزید متحمل نہیں ہو سکتا ۔ ہم نے سنجیدگی اور نیک نیتی سے اے پی سی(APC) کے فیصلے کی روشنی میں مذاکرات کا عمل شروع کیا، لیکن جب بھی حوصلہ افزاء موڑ پر پہنچے تو اس عمل کو سبو تاژ کر دیا گیا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یہ ایک نہایت افسوسناک صورتحال ہے جس پر پوری قوم کو دکھ ہے