افواج پاکستان انتہاپسندی کے خاتمے اور سکیورٹی کی صورتحال کو یقینی بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں،شہبازشریف،انتہاپسندانہ رجحانات کا خاتمہ صرف بندوق کی گولی سے نہیں بلکہ تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع عام کرکے کیا جاسکتا ہے، 2010ء کا بدترین سیلاب ہو ، زلزلہ یا کوئی اور قدرتی آفت، پاک افواج نے قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں جس پر قوم کو فخر ہے، معاشرے میں تحمل اور برداشت کے جذبات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،وزیراعلیٰ کا سی ایم ایچ میڈیکل کالج کے کانووکیشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

اتوار 16 فروری 2014 08:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16فروری۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ شعبہ طب سے وابستہ افراد کسی بھی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے سینئر و ینگ ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کے پے پیکج کو انتہائی بہتر کیا ہے۔ سیلاب ہو یا زلزلہ یا کوئی اور قدرتی آفت، پاک افواج کی خدمات ہمیشہ قابل قدر رہی ہیں اور پاک فوج کا یہ میڈیکل کالج بھی شعبہ طب میں گرانقدر خدمات سرانجام دے رہا ہے۔

پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے اور ملک کو توانائی بحران اور انتہاپسندی کے چیلنجز کا سامنا ہے جس سے مشترکہ کوششوں سے نمٹا جاسکتا ہے۔ انتہاپسندانہ رجحانات کا خاتمہ صرف بندوق کی گولی سے نہیں بلکہ تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع عام کرکے کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج سی ایم ایچ میڈیکل کالج اینڈ انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹسٹری لاہور کے دوسرے کانووکیشن 2014ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق، مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق، اراکین اسمبلی، سیکرٹری صحت، سیکرٹری اطلاعات اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل نوید زمان، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میجر جنرل (ر) پروفیسر محمد اسلم، پرنسپل سی ایم ایچ میڈیکل کالج، لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید افضال احمد، ڈینز، پروفیسرز، اساتذہ، گریجوایٹ ڈاکٹرز اور والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیراعلیٰ نے گریجوایٹ ڈاکٹرز میں گولڈمیڈل تقسیم کئے اور انہیں مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ نے سی ایم ایچ میڈیکل کالج کیلئے 5 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا۔ کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل نوید زمان نے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کو کالج کی شیلڈ پیش کی۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک افواج نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے لاہور میں سی ایم ایچ میڈیکل کالج بنا کر عظیم کارنامہ سرانجام دیا ہے جس پر پاک افواج مبارکباد کی مستحق ہے۔

ملک کی تعمیر و ترقی میں پاک افواج کے متعلقہ ادارے بھی سویلین اداروں کے ساتھ برابر کے شریک رہے ہیں، 2010ء کا بدترین سیلاب ہو یا کوئی اور قدرتی آفت یا زلزلہ، پاک افواج نے سویلین کے ساتھ مل کر انتہائی قابل قدر خدمات سرانجام دی ہیں جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ طب سے وابستہ افراد انتہائی قابل احترام پیشے سے منسلک ہیں اور ان کے حلف کا تقاضا ہے کہ وہ بلاامتیاز دکھی انسانیت کا دکھ بانٹیں۔

قرآن پاک اور نبی پاک ﷺ کی تعلیمات بھی دکھی انسانیت کی خدمت پر زور دیتی ہیں اور مہذب معاشروں میں مسیحا ؤں کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور وہ اپنے نیک پیشے کے ساتھ انصاف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ڈاکٹرز اور نرسز کے ساتھ پیرامیڈیکل سٹاف کی تنخواہوں میں خاطرخواہ اضافہ کیا ہے اور پورے پاکستان میں پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں شعبہ طب سے وابستہ افراد کی تنخواہیں سب سے زیادہ ہے۔

سی ایم ایچ میڈیکل کالج میں پنجاب حکومت نرسوں کو تربیت دلوائے گی اور اس سلسلے میں انہیں ٹرانسپورٹ اور رہائش کی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرہ ہی ترقی کرتا ہے جبکہ بیمار معاشرہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری کیلئے اربوں روپے کے وسائل فراہم کر رہی ہے اور پاکستان میں ارفع کریم سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں پہلی سرکاری آئی ٹی یونیورسٹی قائم کی گئی ہے جبکہ تدریسی کتب کو بھی طلبا و طالبات کی سہولت کیلئے آ ن لائن کیا گیا ہے اور اس پروگرام کو مرحلہ وار آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ سی ایم ایچ میڈیکل کالج میں بھی ای۔لائبریری قائم کی گئی ہے جس سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ بھرپور استفادہ کرسکیں گے۔ پاکستان آرمی کے ڈاکٹروں نے صوبے کے ہسپتالوں میں اس وقت فرائض سرانجام دیئے جب یہاں ڈاکٹرز ہڑتال پر تھے اور مجھے یہ کہتے ہوئے انتہائی مسرت ہو رہی ہے کہ پاکستان آرمی کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے انتہائی محنت اور لگن سے ہسپتالوں میں دکھی انسانیت کی خدمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ایک طرف انتہاپسندی کے ناسور کا سامنا ہے اور دوسری جانب توانائی بحران۔ لیکن حکومت ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہے۔ ان چیلنجز کو مشترکہ کوششوں اور اجتماعی بصیرت کے ساتھ نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ملک میں انتہاپسندی کے خاتمے اور سکیورٹی کی صورتحال کو یقینی بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ انتہاپسندی کے رجحانات کے خاتمے کیلئے سماجی و معاشی اقدامات اٹھانا انتہائی ضروری ہے اور سوات آپریشن اس کی ایک مثال ہے جہاں پر پاک افواج نے کامیاب آپریشن کیا اور پھر سماجی و معاشی اقدامات کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عزم اور حوصلے کے ساتھ نیت نیک ہو تو ناممکن کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ انتہاپسندی کے ناسور کو صرف بندوق کی گولی سے ہی نہیں بلکہ تعلیم، صحت، سماجی و معاشی اقدامات اور روزگار کے مواقع پیدا کرکے ختم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے گریجوایٹ ڈاکٹرز کو محنت کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم پاک وطن نے آپ کو آج اس مقام پر پہنچایا ہے، اب آپ کا فرض ہے کہ اس ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں، ہمیں، آپ کے والدین اور آپ کے اساتذہ کو یقینا آپ کی صلاحیتوں اور قابلیت پر فخر ہے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کو بہتر بنانے کیلئے شب و روز کوشاں ہیں اور ہم معاشرے میں تحمل، برداشت اور اتحاد کے جذبات کو فروغ دینے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

انتہاپسندانہ رجحانات کے سدباب کیلئے سماجی و معاشی اقدامات اٹھانا انتہائی ضروری ہے اور اس مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو لوگوں کو انتہاپسندی کی جانب دھکیلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1940ء میں مسلمانان برصغیر پاک و ہند نے فرقہ پرستی سے بالاتر یکجا ہو کر ایک الگ وطن کیلئے جدوجہد کی اور اتحاد اور بھائی چارے کی شاندار مثال دیکھنے میں آئی۔

آج ملک کے اتحاد اور یگانگت کی بنیادی اساس کو کچھ قوتیں پارہ پارہ کرنے کے درپے ہیں لیکن ہم سب نے مل کر معاشرے کو انتہاپسندی سے پاک کرنا ہے۔ کالج کے پرنسپل سید افضال احمد نے ایم بی بی ایس کے دوسرے کانووکیشن اور بی ڈی ایس کے پہلے کانووکیشن کے حوالے سے کالج کی تعلیمی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اور سالانہ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف صحت کی سہولتیں عام کرنے اور شعبہ تعلیم کے فروغ کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں جس پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر میجر جنرل (ر) پروفیسر محمد اسلم نے کانووکیشن اوپن کرنے کا اعلان کیا اور میڈیکل اور ڈینٹل گریجوایٹس سے حلف لیا۔ انہوں نے گریجوایٹ ڈاکٹرز میں ڈگریاں بھی تقسیم کیں۔