زبردستی مسلمان بنانا غیر اسلامی ہے، عمران خان ، دین میں کوئی زبردستی نہیں،پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کو دھمکانا قابل مذمت ہے ،پیغمبر اسلام ﷺنے میثاقِ مدینہ میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا تھا، ٹوئٹر پیغام

ہفتہ 15 فروری 2014 07:36

اسلام آبا د (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15فروری۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو زبردستی مسلمان بنانا قرآن و سْنت کی خلاف ورزی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عمران خان نے یہ بات جمعے کو پاکستانی طالبان کی طرف سے کیلاش قبیلے اور اسماعیلی برادری کے خلاف مسلح جدوجہد کا اعلان کے ردِ عمل میں اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہی۔

عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پیغمبر اسلام ﷺنے میثاقِ مدینہ میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا تھا۔تحریکِ انصاف کے چیئرمین نے طالبان کی جانب سے کیلاش قبیلے اور اسماعیلی برادری کو دی جانے والی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قرآن میں یہ بات واضح طور پر کہی گئی ہے کہ دین میں کوئی زبردستی نہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والی اقلیوں کو دھمکانا قابلِ مذمت ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی تمام طبقات کا احترام اور ملک کی ترقی میں ان کی شراکت کا اعتراف کرتی ہے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری نبھانے اور اسماعیلی فقہ سے وابستہ افراد سمیت تمام شہریوں کی جان ومال کا احترام کرے۔خیال رہے کہ دو فروری کو طالبان کے میڈیا ونگ کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شائع کی گئی تھی جس میں کیلاش قبیلے کے افراد کو زبردستی اسلام قبول کرنے کا کہا گیا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں انھیں مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :