پاک بھارت وزارت خارجہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی مذاکرات میں تعطل کی ذمہ دارہیں، خرم دستگیر

ہفتہ 15 فروری 2014 07:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15فروری۔2014ء)وزیرتجارت خرم دستگیرخان نے پاک بھارت وزارت خارجہ پرالزام عائدکیاہے کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی مذاکرات میں تعطل کی یہ دونوں ذمہ دارہیں ،تاہم انہوں نے امیدظاہرکی ہے کہ مذاکرات جلددوبارہ شروع ہونگے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بھارتی شوجس کافیڈریشن آف انڈین چیمبرزآف کامرس(ایف آئی سی سی آئی) اوروزارت تجارت نے مشترکہ طورپرانعقادکیامیں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ اگرآپ تجارت کی بات کرتے ہیں آپ ایک مخصوص حدتک جاسکتے ہیں ،تاہم جب ان میں دیگروزارتیں شامل ہوجاتی ہیں توتب یہ عمل تجارتی بات چیت کومتاثرکرتاہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ کونسی وزارت ہے توانہوں نے کہاکہ وہ وزارت خارجہ ہے جوکہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کوبہتربنانے کیلئے جامع مذاکراتی عمل کے آغازسے انکارکردیتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آج ویلنٹائن ہے جب ہرکوئی ایک دوسرے کوپیارکاپیغام دے رہاہے لیکن دووزرائے خارجہ جامع مذاکرات شروع نہیں کررہے ہیں ،تاہم انہوں نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیاکہ تجارتی مذاکرات کوشروع کرنے کیلئے کوئی پیشگی شرائط عائدنہیں ہونی چاہئیں۔خرم دستگیرنے کہاکہ پاکستان اوربھارت کے مابین تجارت کے آغازسے دونوں ممالک کے عوام کیلئے خوشحالی آئے گی ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے تمام ہمسائیہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتاہے اوران کے ساتھ تجارت کوفروغ دینے کاخواہاں ہے ۔وزیرتجارت نے کہاکہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت کوبڑھانے کیلئے ویزاسروس کو سہل بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ ویزاکے حوالے سے پابندیاں تجارتی عمل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ،جب تک کاروباری افرادکوآسان سفری سہولیات میسرنہیں کی جا تیں اس وقت تک وہ ترقی کے مواقعوں سے فوائدحاصل نہیں کرسکتے ۔

متعلقہ عنوان :