انقرہ سہ فریقی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری،افغان مہاجرین کے پاکستان میں2015ء تک قیام میں توسیع کا خیرمقدم‘ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے باہمی تعاون جاری رکھنے‘ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق‘ افغانستان میں امن و استحکام‘ عالمی امن کیلئے ناگزیر قرار‘ عالمی برادری سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 15 فروری 2014 07:30

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15فروری۔2014ء) پاکستان‘ افغانستان اور ترکی کے درمیان سہ فریقی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں تینوں ممالک نے انسداد دہشت گردی کیلئے انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرنے اور موثر روابط کے فروغ پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام عالمی امن کیلئے ناگزیر ہے‘ عالمی برادری افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے کردار ادا کرے۔

انقرہ سے جاری اعلامئے کے مطابق تینوں ممالک نے خطے میں قیام امن کیلئے عالمی برادری سے تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں امن اور مسئلے کے حل کیلئے طالبان کی شمولیت ضروری ہے۔ سہ فریقی کانفرنس میں خطے میں انسداد دہشت گردی کیلئے انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

افغان مہاجرین کے 2015ء تک پاکستان میں قیام کے فیصلے میں توسیع کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ افغان مہاجرین کی بر وقت وطن واپسی کیلئے عالمی برادری سے تعاون کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے پاکستان اور افغانستان میں تعاون اہم قرار دیا گیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان اور ترکی افغانستان میں امن کوتقویت دیں گے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات مثبت سمت میں اہم پیش رفت ہے، ان کے درمیان تعلقات کی اہمیت اجاگرکرنے کی ضرورت ہے۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان اورافغانستان کے درمیان موثر سرحدی انتظام کیلئے تعاون کی اہمیت پرزوردیاگیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں استحکام پاکستان اور ترکی کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔خطے میں قیام امن اوراستحکام کے لیے عالمی برادری سے تعاون جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ اعلامیہ کے مطابق تینوں ممالک نے 2007ء میں ہونے والی پہلی سہ فریقی کانفرنس میں ہونے والے اتفاق رائے پر عملدرآمد کا بھی عزم ظاہر کیا جس کے تحت انسداد دہشت گردی کے حوالے سے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی جبکہ غیر ریاستی عناصر کو دہشت گردی کیلئے اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دی جائے گی جبکہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان امن عمل کو آگے بڑھانے میں نتیجہ خیز بات چیت اور اقدامات اٹھانے کا عزم بھی شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :