پاک بھارت دفاتر خارجہ کے درمیان جاری بات چیت کے بعد پہلا بریک تھرو‘ کنٹرول لائن کے آر پار تجارت بحال ہوگئی، ریاست جموں و کشمیر کے آر پار ستائیس روز سے پھنسے ہوئے 75 ٹرکوں نے لائن آف کنٹرول کو چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ کے امن برج سے کراس کرلیا‘ ستائیس دنوں کے بعد اپنے اپنے گھروں کو پہنچ گئے‘ آر پار پھنسے ہوئے 75 ٹرک ڈرائیوروں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے‘ بھارت نے منشیات سمگلنگ کے الزام میں مقبوضہ کشمیر میں گرفتار آزاد کشمیر کے بے گناہ ٹرک ڈرائیور محمد شفیق اور ٹرک کو آزاد کشمیر حکام کے حوالے نہیں کیا ، مذکورہ ٹرک ڈرائیور کے خاندان‘ ٹرانسپورٹروں اور تاجروں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی،کنٹرول لائن پر پاک بھارت ٹرک کی تجارت بحال ہو گئی،دفتر جارجہ

جمعرات 13 فروری 2014 03:30

چناری(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014) پاک بھارت دفاتر خارجہ کے درمیان جاری بات چیت کے بعد پہلا بریک تھرو‘ ریاست جموں و کشمیر کے آر پار گذشتہ ستائیس روز سے پھنسے ہوئے 75 ٹرکوں نے لائن آف کنٹرول کو چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ کے امن برج سے کراس کرلیا‘ ستائیس دنوں کے بعد اپنے اپنے گھروں کو پہنچ گئے‘ آر پار پھنسے ہوئے 75 ٹرک ڈرائیوروں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے‘ بھارت نے منشیات سمگلنگ کے الزام میں مقبوضہ کشمیر میں گرفتار آزاد کشمیر کے بے گناہ ٹرک ڈرائیور محمد شفیق اور ٹرک کو آزاد کشمیر حکام کے حوالے نہیں کیا جس کی وجہ سے مذکورہ ٹرک ڈرائیور کے خاندان‘ ٹرانسپورٹروں اور تاجروں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

تفصیلات کے مطابق 17 جنوری کو سرینگر مظفرآباد تجارت کے ذریعے آزاد کشمیر سے مال لے کر مقبوضہ کشمیر جانے والے مال بردار ٹرک سے 2 ارب سے زائد مالیت کی ہیروئن برآمدگی کے بھارتی الزام کے بعد دونوں ممالک کے دفاتر خارجہ کے درمیان جاری بات چیت کے نتیجے میں ستائیس دنوں سے آرپار پھنسے ہوئے 75 ٹرک ڈرائیوروں نے اپنے ٹرکوں کے ہمراہ بدھ کی سہ پہر لائن آف کنٹرول کو عبور کیا اور اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔

(جاری ہے)

ستائیس دنوں کے بعد اپنے گھروں کو پہنچنے پر ٹرک ڈرائیور جہاں خوش تھے اس کیساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں زیر حراست اپنے ساتھی ڈرائیور محمد شفیق کے واپس نہ آنے پر شدید غم و غصے میں مبتلاء بھی تھے۔ ڈائریکٹر جنرل ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی آزاد کشمیر بریگیڈیئر (ر) محمد اسماعیل خان نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ فیصلہ وزارت خارجہ کی جانب سے ملنے کے بعد خالی ٹرکوں کی واپسی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزارت خارجہ نے ہدایت کی تھی کہ خالی ٹرکوں کی کراسنگ کروائی جائے اور دوطرفہ تجارت کو بحال کروایا جائے۔ وزارت خارجہ پاکستان کے احکامات کی روشنی میں یہ فیصلہ عمل میں لایا گیا ہے۔ آرپار تجارت کرنے والے تاجر نمائندگان خورشید احمد میر‘ محمود ڈار‘ راجہ ارشد‘ مبارک اعوان‘ اعجاز میر‘ نذیر بٹ‘ عامر پٹن‘ اشفاق کشمیری‘ راشد میر و دیگر نے اپنے ردعمل میں کہاکہ وزارت خارجہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں گرفتار ڈرائیور محمد شفیق کے مستقبل کے تعین کے بغیر فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خارجہ پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتار ڈرائیور کو واپس لانے کیلئے فوری طور پر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر ٹرانسپورٹرز کیساتھ ہیں ٹرانسپورٹر اس حوالے سے جو بھی کال دیں گے ہم اس کی مکمل حمایت کریں گے۔ ٹرانسپورٹر ہمارے بھائی ہیں۔ ان کی ہر کال پر لبیک کہتے ہیں اور ان کے شانہ بشانہ چلیں گے۔ادھرپاکستان اور بھارت کا کنٹرول لائن پر ٹرک سروس بحال کرنے کا فیصلہ، آزاد کشمیر انتظامیہ کو فیصلے سے آگاہ کردیا گیا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کیطرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کنٹرول لائن پر پاک بھارت ٹرک کی تجارت بحال ہو گئی ہے۔ ٹرک کی تجارت کھولنے کا فیصلہ پیر کو کیا گیا تھا، ترجمان نے بتایا کہ آزاد کشمیرسے 49 ٹرک مقبوضہ کشمیر جانے اور 27 آنے ہیں جبکہ فیصلے سے آزاد کشمیرکی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت ورکنگ گروپ اسی ماہ ملاقات کریں گے۔