عابد شیر کی بجلی کی پیداواری قیمت اور سبسڈی پرتحقیقات کیلئے سینٹ کی کمیٹی بنانے کی پیشکش،گیس سے پیدا شدہ بجلی کی قیمت 5.7روپے، فرنس آئل سے 19.23، ڈیزل سے 28.3 اور کوئلہ سے 11.17 روپے ہے،سینٹ میں بیان،گیس کی پیداوار سے طلب دوگنا ہے،اس لئے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ، شاہد خاقان عباسی، سابقہ اٹارنی جنرل کے قتل میں ملوث شخص کو افغانستان سے بازیاب کرانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں،افغان حکومت تعاون نہیں کر رہی، انٹر پول سے بھی رابطہ کیا ہے ،سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جوابات

جمعرات 13 فروری 2014 03:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014)وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بجلی کی پیداواری قیمت اور سبسڈی کے بارے میں تحقیقات کیلئے سینٹ کی کمیٹی بنانے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس سے پیدا شدہ بجلی کی قیمت 5.7روپے، فرنس آئل سے 19.23، ڈیزل سے 28.3 اور کول سے 11.17 روپے ہے جبکہ وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گیس کی پیداوار سے طلب دوگنا ہے جس کی وجہ سے گیس کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ،پنجاب میں صرف گھریلو صارفین کو گیس دی جاتی ہے جبکہ سندھ میں جب ڈیمانڈ زیادہ ہو تو کراچی میں لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے اور وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ سابقہ اٹارنی جنرل کے قتل میں ملوث شخص کو افغانستان سے بازیاب کرانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں،افغان حکومت تعاون نہیں کر رہی، انٹر پول سے بھی رابطہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا ہے کہ نئے ڈیم بنا رہے ہیں ، نیلم جہلم اور انرجی مکس پر عملدرآمد کررہے ہیں ، بجلی پر 100 سے 300یونٹ والوں کو سبسڈی دی جاتی ہے ۔ صغریٰ امام نے کہا کہ اصل سبسڈی گورنمنٹ کے دیئے گئے اعدادوشمار سے زیادہ ہے،یہ ایک ٹریلین سے زیادہ ہے۔ عابد شیر علی نے بتایا کہ نیپرا نے گھریلو صارفین کے لئے چودہ روپے کا ٹیرف دیا تھا تاہم حکومت نے اس کو کم کرکے 9 روپے کردیا ہے اور عوام کو ریلیف دیا، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں عابد شیر علی نے بتایا کہ فزیبلٹی سٹڈی مکمل ہوچکی ہے۔

3749 ایکڑ میں سے18357 نجی شعبہ اور 19062 ایکڑ حکومتی ہے جبکہ 162 ایکڑ زمین کے پی گورنمنٹ کی ہے اس کی تعمیر کے لیے پی ایس ڈی پی میں مختص کردہ رقم فراہم کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بقایا رقم اگلے چند ہفتوں میں فراہم کردی جائے گی 4.60 ارب وزارت خزانہ سے اگلے چند ہفتوں میں جاری کردیئے جائینگے ۔ وزیر مملکت خرم دستگیر نے بتایا کہ تمام غیرملکی مشنز کا آڈٹ مکمل کرلیا گیا ہے ان میں بے ضابطگیاں نظر نہیں آئیں تاہم کچھ مدوں میں ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں محکمانہ بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں ۔

عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے سبسڈی کو کم کیا ہے اس لیے بجلی کی قیمتیں بڑھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غریب صارفین کو 143ارب کی سبسڈی دیتی ہے۔ گیس سے پیدا شدہ بجلی کی قیمت 5.7روپے، فرنس آئل سے 19.23، ڈیزل سے 28.3 اور کول سے 11.17 روپے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پن بجلی کی پیداوار بہت کم ہے جبکہ گدو پاور پلانٹ مارچ سے پیداوار شروع ہوجائے گی۔

کوئی ایسا فارمولا نہیں جس سے تین سال سے کم عرصے میں بجلی پیدا کی جاسکے ۔ خرم دستگیر نے ایوان کو مزید بتایا کہ آڈیٹر جنرل وزارت خارجہ کے آڈٹ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ تاشقند سفارتی مشن میں ہمارا عملہ بہت کم ہے جس کی وجہ سے اس کا پچھلے پانچ سال سے آڈٹ نہیں ہوا، ان مشنز کا آڈٹ جلدی کیاجاتا ہے جہاں پر زیادہ سٹاف ہوتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت خارجہ کے اندرونی آڈٹ کے لیے ایک باقاعدہ نظام موجود ہے ۔

وزیر مملکت عابد شیر علی نے بتایا کہ کوئٹہ تھرمل پاور پلانٹ جس سے مہنگی بجلی پیدا ہوتی تھی اور ان کی صلاحیت بھی کم تھی کیونکہ اس سے پیدا کی جانے والی بجلی کی قیمت 26 روپے پڑتی ہے لہذا اس کو بند کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پلانٹ کی بندش کی انکوائری کرکے پیش کردی جائے گی ۔ عابد شیر علی نے بتایا کہ یہ آئی پی پی کا پراجیکٹ تھا ۔ آئی پی پیز کو حکومت براہ راست ادائیگی نہیں کرتی بلکہ پاور پرچیز ایگریمنٹ کے تحت این ٹی ڈی سی ادائیگی کرتی ہے ۔

سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ حکومت عوام کو کوئی سبسڈی نہیں دے رہی ہے بلکہ صرف عوام کے ساتھ دھوکہ کیا جارہا ہے ۔ قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں نیپرا اور این ٹی ڈی سی سبسڈی کے بارے میں جواب دینے سے قاصر رہے تھے ۔ عابد شیر علی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی قائم کردی جائے جو دیکھے کہ حکومت کی بجلی کی پیداواری قیمت کیا ہے اور کتنی سبسڈی دی جارہی ہے ۔

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں کو گیس فراہمی کا منصوبہ تیار کیا ہے انہوں نے بتایا کہ ڈیمانڈ پیداوار سے دوگنا ہے جس کی وجہ سے گیس کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے قدرتی وسائل کی فراہمی کے لحاظ سے آرٹیکل 158 پر عمل کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صرف گھریلو صارفین کو گیس دی جاتی ہے جبکہ سندھ میں جب ڈیمانڈ زیادہ ہو تو کراچی میں لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے ۔

وزیر مملکت برائے تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ ایک پاکستانی شخص جو کہ سابقہ اٹارنی جنرل کے قتل میں ملوث ہے کو افغانستان سے بازیاب کرانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں تاہم افغانستان حکومت اس سلسلے میں بازیابی کے سلسلے میں تعاون میں خاطر خواہ اقدامات نہیں کررہی ہے حکومت پاکستان نے اس سلسلے میں انٹر پول سے بھی رابطہ کیا ہے ۔