وفاق نے صوبے سے بجلی اور گیس چوری کی جو ذمہ داری دی اسے بھر پور طریقے سے نبھایا،شہباز شریف،جب تک صوبے سے بجلی اور گیس چوری کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا میں اور میری حکومت چین سے نہیں بیٹھیں گے،وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدہ کاوشیں کی جا رہی ہیں،جان لڑا دیں گے ،پاکستان میں بجلی کا بحران ختم کر کے رہیں گے،شب وروز کا کاوشوں سے صوبے کے ہر گھر میں بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے،وزیر اعلی محمد شہباز شریف کا پنجاب اسمبلی میں خطاب

بدھ 12 فروری 2014 07:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی ،انتہا پسندی اور توانائی کے بحران جیسے دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے-وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں توانائی کی کمی کے مسئلے سمیت ملک کو مسائل کے گرداب سے نکالنے کیلئے مخلصانہ کاوشیں جاری ہیں -وفاقی حکومت نے بجلی اور گیس چوری کی روک تھام کے حوالے سے جو ذمہ داری دی اس کو نبھاتے ہوئے بھر پور اقدامات کئے گئے جن کے نتیجے میں اربوں روپے کی بجلی بچائی گئی-جب تک صوبے سے بجلی اور گیس چوری کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا میں اور میری حکومت چین سے نہیں بیٹھیں گے -جان لڑا دیں گے پاکستان میں بجلی کا بحران ختم کریں گے -پنجاب حکومت بھی بجلی کے منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہی ہے اور انشاء اللہ اپنی شبانہ روز کی کاوشوں سے صوبے کے ہر گھر میں بجلی پہنچائیں گے -وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن،خیانت اور مجرمانہ غفلت کی وجہ سے قوم اندھیروں میں ڈوبی ہے اور قومی معیشت بھی غیر مستحکم ہے -بجلی اور گیس چوری نا صرف بد ترین جرم ہے بلکہ یہ ان لوگوں کے خلافمحاذ ہے جو اپنے بل ایمانداری سے ادا کر تے ہیں-پنجاب حکومت بجلی اور گیس چوری کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے گی -وزیر اعلی نے توانائی کے حوالے سے وفاقی حکومت کی کاوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے بلوچستان کے علاقے گڈانی میں کوئلے کی بنیاد پر پاور پلانٹ لگانے کااعلان کیا ہے اور اس منصوبے پر کام کا آغاز بھی کر دیا ہے -سندھ میں تھر کول کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ،مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ملک کی تاریخ میں پہلی بار سندھ حکومت کوکوئلے کی کان کنی کیلئے ساورن گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا گیاہے -اس فیصلے سے سندھ حکومت کو کوئلے کی مائننگ اور بجلی پیدا کرنے میں مدد ملے گی-انہو ں نے کہا کہ چین ،قطر اور پاکستان کی حکومت پورٹ قاسم پر 6سو میگا واٹ کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے دو پاور پلانٹ لگانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں -رواں سال نومبر میں صنعتوں کیلئے قطر سے درآمد کردہ ایل این جی گیس بھی دستیاب ہو گی -ایل این جی گیس کا منصوبہ بھی دیگر منصوبوں کی طرح سابق حکمرانوں کی کرپشن کی نذر ہوا اور چار سال تاخیر کا شکار ہوا-سابق حکمرانوں کی کرپشن ،بد دیانتی اور قومی وسائل میں خیانت کی ایک اور مثال نندی پور پاور پراجیکٹ ہے -سابق حکمرانوں کی طمع کے باعث یہ منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہوا اور اب اس منصوبے پر غریب قوم کے 27ارب روپے اضافی صرف کرنے پڑ رہے ہیں -کراچی پر نندی پور پاور پراجیکٹ کا پلانٹ نا صرف گلتا سڑتا رہا بلکہ اس کیلئے ایک ارب روپے کا تاوان بھی ادا کرنا پڑا ہے -ہماری کاوشوں سے اب یہ پلانٹ نندی پور منتقل ہو چکا ہے -پاکستان اور چین کے سینکڑوں انجینئر منصوبے پر دن رات کام کر رہے ہیں انشاء اللہ مئی میں اس منصوبے سے 150میگا واٹ بجلی کا حصول شروع ہو جائے گا -بہاولپور میں قائد اعظم سولر پارک کے منصوبے پر دن رات کام کیا جا رہا ہے اور آئندہ ماہ شمسی توانائی کے 100میگا واٹ کے منصوبے کا ٹھیکہ شفاف طریقے سے دیدیا جائے گا-ملک کی تاریخ کا پہلا موقع ہو گا کہ پاکستان میں سورج سے بھی توانائی کا حصول شروع ہو جائے گا -یہ مشکل کام نہ تھا لیکن اس کیلئے محنت ،امانت اور دیانت کے جذبے درکار تھے-انہوں نے کہا کہ یہی کافی نہیں تھا بلکہ ہمیں ہزاروں میگا واٹ بجلی درکار ہے -پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہ صنعت و حرفت کا گھر ہے اسی لئے پنجاب حکومت نے کوئلے سے 6ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے بڑے منصوبے کا اعلان کیا ہے -کوئلے سے 660میگا واٹ کے دو پاور پلانٹ حکومت اپنے وسائل سے لگا رہی ہے -کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے لئے پنجاب میں 6مقامات کی نشاندہی کر لی گئی ہے -انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سے پندرہ سالوں کے دوران حکمرانوں نے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کوئی توجہ نہ دی -حکمرانوں کی غفلت ،بے حسی،کرپشن اور لالچ کے باعث ملک آج اندھیروں کی لپٹ میں ہے -انہوں نے کہا کہ داسو اور بھاشا ڈیم بننے چاہیں تھے -انہوں نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان کا اتحاد اور وحدت سب سے افضل ہے ،کالا باغ ڈیم کی افادیت سے قطعا انکار نہیں کیا جا سکتا تاہم جب تک چاروں صوبے متفق نہ ہوں تو اس منصوبے کو ہاتھ بھی لگانا قومی مفاد کے خلاف ہو گا-انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت داسو اور بھاشا ڈیم پر کام کر رہی ہے -ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے 12سال اور 12ارب ڈالر درکار ہیں جبکہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ اڑھائی سے تین سال میں مکمل کئے جا سکتے ہیں -تیل سے بجلی پیدا کرنے پر فی یونٹ 18روپے جبکہ کوئلے سے فی یونٹ لاگت9روپے ہے اسی لئے پنجاب حکومت نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے مصوبوں کو ترجیح دی ہے -انہوں نے کہا کہ چین نے بھارت میں کوئلے سے 30ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے ہیں اور چین کی بھارت کے ساتھ تجارت بھی 75ارب ڈالر ہے -چین پاکستان کا دوست ہے لیکن پاکستان کے ساتھ اس کی تجارت صرف7سے 8ارب ڈالر ہے -چین پاکستان کی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں تعاون کرنے کا خواہاں رہا ہے لیکن بد قسمتی سے ہم نے اس کی مہارت سے فائدہ نہیں اٹھایا-چین پاکستان کا کل بھی دوست تھا آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا اور ہم چین کے تعاون سے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائیں گے -انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ بجلی لانے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے اس مقصد کیلئے مجھے اپنا کوٹ بھی بیچنا پڑا تو بیچ دوں گا-عوام سے توانائی کے بحران کے خاتمے کا وعدہ کیا ہے اسے ہر صورت پورا کریں گے -انہوں نے کہا کہ ہم بائیو گیس اور بائیو ماس کے علاوہ دیگرذرائع سے بھی بجلی کے منصوبے لگانے پر غور کر رہے ہیں-