حکومت کی طرف سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ ہمارے قیدی ساتھیوں کی لاشیں گرانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے،ٹی ٹی پی مہمند ایجنسی کا الزام، حکومت قیام امن کیلئے سنجیدہ نہیں وہ صرف سیاسی گیم کھیلنا چاہتی ہے ،عمرخالد خراسانی، حکومت مختلف بہانوں سے آپریشن کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں،میڈیا کو جاری بیان میں دعویٰ

منگل 11 فروری 2014 04:12

پشاور/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء)تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ ہمارے قیدی ساتھیوں کی لاشیں گرانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے جس سے لگتا ہے کہ حکومت قیام امن کیلئے سنجیدہ نہیں وہ صرف سیاسی گیم کھیلنا چاہتی ہے ،یہ حکومت کبھی بھی خفیہ ایجنسیوں اور فوج کو لگام نہیں دے سکی اور نہ ہی مذاکرات کرنا چاہتی ہے بلکہ وہ مختلف بہانوں سے آپریشن کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔

پیر کو تحریک طالبان حلقہ مہمند ایجنسی کے امیر عمرخالد خراسانی کی طرف سے ” مذاکرات اور ہمارے ساتھیوں کی لاشوں کا نہ رکنے والا سلسلہ…؟؟؟“ کے عنوان سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے شروع دن سے حکومت کے منفی ہتھکنڈے بھی شروع ہوگئے اور درحقیقت حکومت مذاکرات کرنا نہیں چاہتی ،کیونکہ پچھلے کئی دنوں سے مسلسل ہمارے قیدی ساتھیوں کی لاشیں گرانا شروع کیا ہے،آج پشاور میں ہمارے دوساتھیوں عمر اور امداد عرف خان کو پاکستان کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے شہید کیا جو 20 دنوں سے ان کی تحویل میں تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کو دیکھ کرواضح ہوتا ہے کہ حکومت قیام امن کیلئے سنجیدہ نہیں وہ صرف سیاسی گیم کھیلنا چاہتی ہے ،یہ حکومت کبھی بھی خفیہ ایجنسیوں اور فوج کو لگام نہیں دے سکی اور نہ ہی مذاکرات کرنا چاہتی ہے ۔حکومت چاہتی ہے کہ اس طرح کی اعمال سے ہمیں اپنی مخالفت پر ابھارے ،تاکہ وہ عوام میں پروپیگنڈہ کرکے آپریشن اور جنگ کیلئے راہ ہموار کرکے اپنے مقاصد حاصل کریں اور اس طرح ان کے ڈالر آنا بند نہ ہوجائیں۔اس صورت حال نے ہمیں بے چین کردیا ہے اور ہم سوچنے پر مجبور ہیں کہ اگر یہی صورت حال رہی تو امن کی خواہش اس خواب کی مانند رہ جائے گی جس کی کوئی تعبیر نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :