شہرقائد میں بد امنی کا تسلسل جاری،فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں رینجرزاہلکارسمیت 11افراد کو موت کی نیند سلادیا گیا

منگل 11 فروری 2014 04:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء) شہرقائد میں بد امنی کا تسلسل جاری ،پیر کوبھی فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں رینجرزاہلکارسمیت مزید11افراد کو موت کی نیند سلادیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ملیر سٹی کے تھانے سے چند قدم کے فاصلے پر گوشت گلی میں دوپہر ایک بجے نامعلوم افراد نے ایک دکان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں جناح اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ راستے میں 2افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جب ایک دوران علاج چل بسا۔

جاں بحق ہونے والے 2افراد کی شناخت عبدالکریم گدھا گاڑی والا اور حاجی نور محمد کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ دکان داروں سے بھتہ لینے آئے تھے جس کے باعث فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تاہم اس حوالے سے ابھی وثوق سے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق جائے حادثہ سے کلاشنکوف اور نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے تقریباً 20خول اور ایک مشتبہ موٹر سائیکل بھی ملی ہے جس کے ذریعے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ادھرصدر کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک رکشے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں رکشے میں سوار شخص جاں بحق ہوگیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کے قریب پیش آیا جبکہ جاں بحق شخص کی شناخت عبدالصمد تابانی کے نام سے ہوئی ہے ۔مقتول تابانی ایسوسی ایشن کے سربراہ تھے ۔پولیس نے لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا ۔

فائرنگ کے واقعے میں دکان دار کی ہلاکت کے بعد صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کے دکانداروں نے دکانیں بند کردیں اور شدید احتجاج کیا ۔ بغدادی کے علاقے میں وصی وحشی گروپ کا کارندوں نے فائرنگ کر کے 20سالہ روحیل بلوچ کو قتل کر دیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول لیاری کا رہائشی اور ایس پی آصف عثمان کا انفارمر تھا ۔قصبہ کالونی میں گھر کے باہر بیٹھے دو افراد موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ مقتولین کی شناخت ابرار اور جاوید کے نام سے کی گئی ہے۔ ملیر کالا بورڈ کے نزدیک فائرنگ سے رینجرز اہلکار جاں بحق ہوا۔ رینجرز زرائع کے مطابق واقع دو اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد پیش آیا۔

متعلقہ عنوان :