افغانستان میں طالبان برسراقتدار آگئے تو ان سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے ،یوون ریڈلے مریم،مسائل کا حل جنگوں سے نہیں بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے، شام کے حالات انتہائی خراب ہیں ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی ناانصافی کی علامت ہیں،برطانوی صحافی کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 9 فروری 2014 08:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9فروری۔2014ء) برطانوی صحافی یووون ریڈلے مریم نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں افغان طالبان برسراقتدار آگئے تو ان سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے ،مسائل کا حل جنگوں سے نہیں بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے شام کے حالات انتہائی خراب ہیں ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی ناانصافی کی علامت ہیں،پاکستان کو موجودہ صورتحال میں سنگین خطرہ ان قوتوں سے ہے جو اسلام کے نام پر مساجد ،مدارس اور تعلیمی اداروں پر حملے کررہے ہیں ،اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا ہے ،امت مسلمہ کو اپنے مسائل حل کرنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں دورے کے دوران صحافیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرکراچی پریس کلب کے سیکرٹری عامر لطیف بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ صحافت ایک اہم پیشہ ہے اور صحافت کا مطلب ہی سچ اور حق کی آواز بلند کرنا اور عوام کو حقائق سے آگاہی دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے پاکستان میں صحافیوں کو بہت مشکلات کا سامنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام امن پسند مذہب ہے اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات یہی ہیں کہ امن اور محبت کا پیغام عام کرو ۔انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں اسلام کا نام لے کر پاکستان اور دنیا بھر میں ایسے واقعات میں ملوث ہیں ،جس سے اسلام کا تشخص خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طالبان کے نام پر بعض قوتیں مساجد ،مدارس اور درس گاہوں پر حملے کررہی ہیں اور یہی قوتیں پاکستان کی سا لمیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں ۔

ان قوتوں کو روکنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں ،دوران جنگ تعلیم دینا بہت مشکل کام ہے ،جو قوتیں پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں میں ان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں کہ اسلام لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا مشن امت مسلمہ کو متحد کرنا ہے اور میں اسی مشن کے تحت دنیا بھر کے دورے کررہی ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ شام ،مصر اور فلسطین میں مسلمانوں کو ظلم و بربریت کا سامنا ہے ،خصوصاً شام کے حالات بہت خراب ہیں اور شام کے مسلمانوں کو اس وقت امت مسلمہ کی مدد کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاست دانوں نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے وعدے کیے ،جو سود مند ثابت نہیں ہوسکے کیونکہ امریکا کے سامنے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے پرزور مطالبہ نہیں کیا گیا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ریمینڈ ڈیوس کے لئے شریعت کے قانون پر عمل درآمد ہوسکتا ہے تو ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر کیوں نہیں ہوسکتا۔