غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان اور پوری قوم دنیا کے سامنے شرمندہ ہوتی رہی اور آج بھی ہے‘وزیر اعظم،ہم یہ کہہ کر جان نہیں چھڑا سکتے ہیں کہ یہ ریاستی یا غیر ریاستی عناصر ہیں، یہ آپ کی غلط پالیسیاں تھیں جس کی وجہ سے پاکستان اور پوری قوم دنیا کے سامنے شرمندہ ہوتی رہی اور آج بھی ہے‘ حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیاں ٹھیک کام رہی ہیں،پاکستان میں اب مزید کھیل کھیلنے کی گنجائش نہیں، دہشتگردی اور فرقہ واریت کا مسئلہ حل کرنا ہوگا‘ بجلی کا مسئلہ گزشتہ حکومت کو ٹھیک کرنا چاہیے تھا، ہمیں تو سر منڈواتے ہی اولے پڑے تھے، بجلی اور گیس کے مسئلے کو چیلنج سمجھ کر حل کررہے ہیں‘ معیشت کی ترقی کیلئے بزنس ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دے دی ہے‘ نوازشریف کی گفتگو‘تقریب سے خطاب

اتوار 9 فروری 2014 07:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9فروری۔2014ء)وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان اور پوری قوم دنیا کے سامنے شرمندہ ہوتی رہی اور آج بھی ہے‘ہم یہ کہہ کر جان نہیں چھڑا سکتے ہیں کہ یہ ریاستی یا غیر ریاستی عناصر ہیں، یہ آپ کی غلط پالیسیاں تھیں جس کی وجہ سے پاکستان اور پوری قوم دنیا کے سامنے شرمندہ ہوتی رہی اور آج بھی ہے‘ حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیاں ٹھیک کام رہی ہیں اور انہوں نے حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے‘لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیاں ٹھیک کام رہی ہیں۔

نواز شریف نے کہا کمیٹیاں ایک دوسرے سے ملاقات کر رہی ہیں، بات چیت جاری ہے۔

(جاری ہے)

قوم کو بھی اعتماد میں لے رہیں اور میڈیا سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔ میرے خیال میں وہ تمام مسائل سے نمٹ رہے ہیں اور میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا‘ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب مزید کھیل کھیلنے کی گنجائش نہیں، دہشتگردی اور فرقہ واریت کا مسئلہ حل کرنا ہوگا‘ حکو متی کمیٹی طالبان سے بات چیت کر رہی ہے اور وہ تمام معاملات دیکھ رہی ہے،دونوں کمیٹیاں ٹھیک طر یقے سے کام کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ مزید اس معاملے پر میڈیا سے بات چیت نہیں کر سکتے۔

وفاقی ایوان صنعت و تجارت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی وجہ سے دنیا میں پاکستان کی ساکھ خراب ہوئی ہے،دہشتگردی کے ہر واقعے کے پیچھے پاکستان کا نام لیا جاتا ہے۔ ماضی میں ہماری پالیسیاں درست ہوتیں تو دہشتگردی نہ ہوتی۔دہشتگردی اور امن وامان پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے.وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صدر اوباما نے بھی یہ سوال اٹھایا کہ آپ نیوکلیئر پاور ہونے کے باوجود بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی کا مسئلہ گزشتہ حکومت کو ٹھیک کرنا چاہیے تھا، ہمیں تو سر منڈواتے ہی اولے پڑے تھے، بجلی اور گیس کے مسئلے کو چیلنج سمجھ کر حل کررہے ہیں۔ معیشت کی ترقی کیلئے بزنس ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دے دی ہے‘انہوں نے کہا کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کا امیج دنیا بھر میں خراب ہوا۔ملک میں دہشت گردی اور فرقہ واریت غلط پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہے۔

اب ملکی امور پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ تجارت کی فروغ کیلئے نجی شعبے کا کردار اہم ہے اور وہ ذاتی طور پرنجی شعبہ کی ترقی کیلئے بھر پور کوشش کرتے ہیں، صنعتوں کو قومی تحویل میں لینا تاریخ کا افسوس ناک واقعہ تھا، وزیر اعظم نے کراچی ،لاہور موٹر وے پرجلد کام شروع کرنے کا بھی اعلان کیا‘وزیر اعظم نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے لئے حکومت نے جو کمیٹی بنائی ہے وہ با اختیار ہے اور مذاکراتی عمل درست سمت میں جاری ہے‘وزیر اعظم نواز شریف نے لاہور میں 37 ویں ایکپسسورٹ ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی۔

وزیراعظم نے صنعتکاروں میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے۔ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیاں ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور دونوں درست سمت میں کام کر رہی ہیں اس حوالے سے قوم کو اعتماد میں بھی لیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بجلی اور گیس کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

صنعتوں کو بجلی ملے گی تو روز گار چلے گا۔ تقریب سے اپنے خطاب میں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ دینا سمجھتی ہے کہ دہشت گردی کی ابتدا پاکستان سے ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کی پالیسیاں ٹھیک ہوتیں تو کھبی دہشت گردی ملک میں نہ ہوتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دنیا پاکستان پر ہنس رہی ہے۔ فرقہ ورایت اور انتہا پسندی انہی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

ملک میں کوئی ریاستی یا غیر ریاستی عناصر نہیں پالیسسیاں غلط تھیں۔ معشیت، دہشت گردی اور امن امان پر کسی قسم کی سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔ محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتیں ایسے مسائل چھوڑ گئیں جو حل طلب تھے۔ ایک دن میں نہ گیس آسکتی ہے نہ دس ہزار میگا واٹ بجلی وعدے کم اور ڈیلیور زیادہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ گلوبل دینا میں اب تجارت کی بنیاد مختلف سمتیں اختیار کر گئی ہیں‘انھوں نے کہا کہ ملک کو درپیش دہشت گردی، فرقہ وارانہ فسادات اور انتہا پسندی جیسے مسائل ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہیں اور اس سے پاکستان کا امیج پوری دنیا میں خراب ہوا ہے‘پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ’سنہ 1970 میں صنعتوں کو قومی تحویل میں لینا ایک بڑا دھچکا تھا کیونکہ اس سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچا‘نواز شریف نے ملک کی اقتصادی ترقی میں نجی شعبے کے کردار کو سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اقتصادی ترقی میں نجی شعبے کے موثر کردار کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔