آئین پاکستان شریعت کا ضامن ہے ریاست کو ماورائے اسلام کسی قسم کی قانون سازی کی اجازت نہیں دیتا۔ عمران خان

ہفتہ 8 فروری 2014 08:27

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8فروری۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے آئینی حدود کے اندر رہ کر مذاکرات پر آمادگی نے دہشت گردی کو شریعت کے نفاذ سے جوڑنے کی کوششوں میں مصروف عناصر کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے ماضی میں پاک فوج سے کئے گئے تمام نو امن معاہدوں میں سے کسی ایک میں بھی شریعت کے نفاذ کی شرط عائد نہیں کی گئی ۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاملہ پوری طرح کھل کر سامنے آچکا ہے کہ آئین پاکستان شریعت کا ضامن ہے اور ریاست کو ماورائے اسلام کسی قسم کی قانون سازی کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام آباد سے جاری بیان میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے امریکی جنگ سے پاکستان کی علیحدگی اور ڈرون حملے رکوانے کے مطالبات سامنے آنے سے ہمارے اس موقف کی تائید ہوتی ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی امریکہ کی جانب سے نام نہاد جنگ کا براہ راست نتیجہ ہے اور اس حوالے سے میں ایک عرصے سے حکومتوں کو خبردار کر رہا ہوں۔

(جاری ہے)

ڈرون حملوں میں کمی کے امریکی حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے ڈرون حملوں کے مقامی آبادی پر تباہ کن حدتک منفی اثرات کے پیش نظر ان حملوں میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ جاسوس طیاروں کے حملوں پر ہمارے دیرینہ موقف کی توثیق کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 2004میں قبائلی علاقوں میں فوج بجھوانے سمیت انہوں نے ہمیشہ عسکری کارروائی کی مخالفت کی ہے۔

اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آج یہ حقیقت پوری طرح آشکار ہو چکی ہے کہ ڈالروں پر پلنے والا گروہ امریکی جنگ اور دہشت گردی کے درمیان یقینی نسبت سے توجہ ہٹانے کیلئے ان پر بہیودہ تنقید میں مصروف ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ عسکریت پسند سیاسی جماعتوں کی خود ساختہ جلا وطنی اختیار کرنے والی قیادت بے بنیاد نظریات پھیلانے میں مصروف ہے جبکہ این آراو سے مستفید ہونے والے، جن کی خبر سابق امریکی وزیرخارجہ کونڈالیزا رائس نے اپنی کتاب میں دی اور ڈالر بٹورنے والے سیاستدان بھی جان بوجھ کر بات کے ذریعے امن کے قیام کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔

ان کے مطابق امریکہ سے ہدایات وصول کرنے اور امریکی نظریات کا پرچار کرنے والی جماعتیں پوری طرح بے نقاب ہو چکی ہیں۔ اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے مذاکراتی عمل کیلئے کامیابی کی دعا کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ گفتگو کا عمل آگے بڑھنے سے ملک سے نفرت اور خون خرابے کا خاتمہ ہوگا اور امن لوٹ آئیگا۔

متعلقہ عنوان :