پنجاب اسمبلی کی حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے مذاکراتی عمل کی ستائش،مذاکرات کی کامیابی سے پاکستان میں بدامنی، انتشار اور دہشت کا خاتمہ ہو سکے گا‘پنجاب اسمبلی میں قرارداد

ہفتہ 8 فروری 2014 08:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8فروری۔2014ء)پنجاب اسمبلی نے حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے مذاکراتی عمل کی ستائش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی سے پاکستان میں بدامنی، انتشار اور دہشت کا خاتمہ ہو سکے گا، نیز صوبائی وزیر بہبودآبادی پنجاب بیگم ذکیہ شاہنواز نے کہا ہے کہ آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے ہر کسی کو سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہئیں، صوبائی حکومت آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے پائلٹ پراجیکٹ پر کام کرے گی جبکہ ایوان نے ارکان کے سوالوں کے جوابات بروقت نہ دینے پر غم وغصے کا اظہار کیا اور سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات وثقافت کو ہدایت کی کہ بروقت سوالوں کے جواب نہ آنے پر ایکشن لے کر پیر کے روز ایوان کو آگاہ کریں جبکہ آرڈیننس پنجاب کے شہروں کی ترقی 2014ء کا ترمیمی اور لاہور گریژن یونیورسٹی 2014ء کے مسودات قانون ایوان میں پیش کردیئے گئے ہیں، گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا چھٹا اجلاس 2گھنٹے کی تاخیر کے ساتھ سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا، سپیکر نے اجلاس کے لئے پینل آف چیئرمین کے ناموں کا اعلان کیا، جس میں چوہدری یاسین سوہل، رانا منور حسین المعروف رانا منور غوث، صبا صادق اور سردار شہاب الدین خان شامل ہیں، اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان پاکستان میں امن کی خاطر مذاکرات کا عمل شروع کرنے کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور امید کرتا ہے کہ مذاکرات کا یہ عمل کامیابی سے ہمکنار ہوتاکہ پاکستان میں بدامنی، انتشار، دہشت گردی کا خاتمہ ہو سکے،وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر سماجی بہبود بیگم ذکیہ شاہنواز نے ایوان کو بتایا کہ تعلیم اور صحت کے بغیر بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا اس سلسلے میں فنڈز کی کمی کی وجہ ایک سبب ہے تاہم حکومت فنڈز اور عملے کی کمی کے باوجود بہتری لانے کی کوشش کررہی ہے، ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروگرام پر عمل کرے گی، انہوں نے ایوان کو بتایا کہ خاندانی منصوبہ بندی اور آبادی کی شرح میں کمی کے لئے 5سالہ منصوبے پر عمل ہو رہا ہے، اس کے لئے وفاقی حکومت فنڈز مہیا کرتی ہے، انہوں نے بتایا کہ بھیک مانگنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لئے حکومت نے اینٹی بھیگری مہم شروع کی ہے اور لاہور میں بیگر ہوم کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور بھکاریوں کی رجسٹریشن کی جائے گی، جہاں پر انہیں فنی تربیت اور مذہبی تعلیم دی جائے گی اور انہیں میڈیکل کی سہولتیں بھی دی جائیں گی، ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر بیت المال سید ہارون سلطان بخاری نے ایوان کو بتایا کہ بے سہارا بزرگ شہریوں کے لئے عافیت کرنے کے نام پر صوبے کے 6 ضلعی مقامات لاہور، ملتان، ساہیوال، نارووال، راولپنڈی اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں قائم کررہے ہیں اور گھروں سے جھگڑا کر کے ان عافیت کدوں میں آنے والے افراد سے 2ہزار روپے ماہانہ لیا جاتا ہے اور یہ رقم اس کے لواحقین دیتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ ذہنی معذوری کا شکار بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ”جیمن“ کے نام سے ہوم قائم کیا گیا ہے اور سال 2010-13 تک 666 بچے اس سے مستفید ہو رہے ہیں ، ایک سوال کے جواب میں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد نے ایوان کو بتایا کہ الحمراء ہال میں طارق عزیز شو کے پی ٹی وی کے ذمے لاہور آرٹ کونسل کے واجب الادا ہیں جس کے لئے متواتر پی ٹی وی کو مسلسل یاددہانی کرائی گئی ہے اب اس نے اقساط میں 28لاکھ 52 ہزار روپے کی واپسی کا وعدہ کیا ہے اور اس ضمن میں ساڑھے تین لاکھ کا پہلا چیک لاہور آرٹ کونسل کو مل گیا ہے، اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے کے لئے موخر کردیا۔