سینٹ کی مواصلات کمیٹی کا این ایچ اے کی خنجراب تا گوادر موٹر وے کے روٹس بارے بریفنگ پر تحفظات کا اظہار، وزیر اعظم کو خط لکھ کر ملاقات کرنے کا فیصلہ،خنجراب تا گوادر موٹروے پر مزید پیش رفت کیلئے صدر مملکت اٹھارہ فروری کو چین کے حکام سے ملاقات کرینگے،کمیٹی کو بریفنگ

جمعہ 7 فروری 2014 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی خنجراب تا گوادر موٹر وے کے روٹس بارے بریفنگ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کو خط لکھ کر ملاقات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاکہ گوادر موٹر وے کے ساتھ اقتصادی زون بنائے جاسکیں جبکہ نیشنل حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خنجراب تا گوادر موٹروے کے حوالے سے مزید پیش رفت کے لیے صدر مملکت اٹھارہ فروری کو چین کے حکام سے ملاقات کرینگے ۔

جمعرات کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی داؤد خان اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی اور وزیر مملکت برائے مواصلات شیخ آفتاب سمیت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں خنجراب تا گوادر موٹروے کے حوالے سمیت دیگر امور پر بریفنگ دی گئی کمیٹی کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ چین کے تعاون سے خنجراب تا گوادر موٹر وے تعمیر کی شروع کی جائے گی اور چینی ماہرین کے ساتھ بات چیت کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ پوری تیاری کرکے آتے ہیں ۔

چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ انہوں نے شارٹ روٹس پر لاگت بھی کم آئے گی اور اس حوالے سے 17اور 18 فروری کو چین میں جے سی سی کی میٹنگ میں صدر مملکت ممنون حسین شرکت کرینگے اور اس میں مزید صورتحال واضح ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں رواں مالی سال میں 12ارب روپے تھے جس میں سے پانچ ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں جبکہ پچھلے سال صرف 9 ملین روپے خرچ کیا گیا تھا انہوں نے بتایا کہ تخت بائی پل کا منصوبہ 585 ملین روپے تھا جبکہ اس کو تکمیل کرنے کے لیے مزید 116ملین روپے چاہیے اور اس کا 93 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 671 ملین روپے درکار ہیں جبکہ ہمارے پاس صرف 615ملین روپے ہیں اور 83سکیمز پر کام جاری ہے مزید سکیمز شروع نہیں کرسکتے۔ کمیٹی نے این ایچ اے کی جانب سے موٹروے کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ پر عدم اطمینان کیا اور روٹس کو تبدیل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :