قومی اسمبلی ، اپوزیشن کے اعتراضات کے باوجود حکومت نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2014ء،انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2013ء اور تحفظ پاکستان بل2013ء منظور کرلئے،ایم کیو ایم کے علاوہ ساری اپوزیشن کا ایوان سے واک آؤٹ،محمود خان اچکزئی،عارف علوی،شیریں مزاری،شازیہ مری اور ایس اے اقبال کے اعتراضات مسترد کردئیے گئے، آج کا کام کل پر مت چھوڑو،انوکھے لاڈلوں کو کون سمجھائے کہ ایجنڈا پر تمام چیزیں موجود ہیں مگر وہ خود ہی اٹھ کر چلے گئے اور ٹی وی شوز میں بیٹھ گئے ہیں،یہاں صرف ٹی اے ڈی اے کیلئے تشریف لائے ہیں، سعد رفیق اور احسن اقبال

جمعہ 7 فروری 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء)قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات کے باوجود حکومت نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2014ء،انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2013ء اور تحفظ پاکستان بل2013ء منظور کرلئے،ایم کیو ایم کے علاوہ ساری اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کرگئی،محمود خان اچکزئی،عارف علوی،شیریں مزاری،شازیہ مری اور ایس اے اقبال کے اعتراضات مسترد کردئیے گئے،جنہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ایک روز کے لئے معاملے کو مؤخر کردیاجائے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور احسن اقبال نے کہا کہ آج کا کام کل پر مت چھوڑو،انوکھے لاڈلوں کو کون سمجھائے کہ ایجنڈا پر تمام چیزیں موجود ہیں مگر وہ خود ہی اٹھ کر چلے گئے اور ٹی وی شوز میں بیٹھ گئے ہیں،یہاں صرف ٹی اے ڈی اے کیلئے تشریف لائے ہیں،جمعرات کے روز قومی اسمبلی میں حکومت نے اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2014ء انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2013ء اور تحفظ پاکستان بل2013ء کو شق وار منظور کرلیاگیا،قبل ازیں جس وقت شق وار منظوری دی جارہی تھی تو اس وقت اپوزیشن جماعتوں نے اعتراضات کئے کہ یہ نہیں کہا گیا تھا کہ بلز کو آج بھی منظور کرایا جائے گا،اس لئے اس کو آج تک مؤخر کردیاجائے،پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ آرڈیننس منظور ہوچکا ہے مگر بل کی منظوری کیلئے ایک دن انتظار کرلیا جائے،تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے بھی اعتراض کیا کہ ایک دن صبر کا مظاہرہ کیا جائے اور ایوان کو بلڈوز نہ کیا جائے،پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اپوزیشن اصرار کر رہی ہے تو ایک روز بعد کا مظاہرہ کیا جائے تو پیش ہوگا، جماعت اسلامی کے انجینئر طارق اللہ کا مؤقف بھی تھا کہ جمعہ تک معاملے کو مؤخر کرایا جائے جس پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ بڑوں نے کہا ہے کہ آج کا کام کل پر مت چھوڑو،حکومتی اراکین کی کیا غلطی ہے،ان کی حاضری پوری ہے،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انوکھے لاڈلے پہلی بار ایوان میں آئے ہیں اب اگر وہ ایوان سے واک آؤٹ کرجائے تو منا کر لے آئے مگر بڑے لوگ ٹی وی ٹاک شوز میں جاکر بیٹھ گئے ہیں ،ٹی اے ڈی اے یہاں سے لیتے ہیں لیکن اہمیت ٹی وی شوز کو دیتے ہیں،اس لئے جو کام ہونا ہے ابھی بھی ہونا چاہئے،اس تناظر میں جماعت اسلامی،پیپلزپارٹی ایوان سے واک آؤٹ کر گئیں جبکہ تحریک انصاف پہلے ہی ایوان سے واک آؤٹ کر چکی تھی،واضح رہے کہ جس وقت ایوان میں یہ قانون سازی ہو رہی تھیاس وقت بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر،اپوزیشن جماعتوں کے پالیسی لیڈرز ایوان میں موجود نہیں تھے،آخر میں وفاقی وزیر زاہد حامد نے حکومتی اتحادی اپوزیشن جماعتوں اور میڈیا کا شکریہ بھی ادا کیا،بعد ازاں اجلاس آج صبح10:30بجے تک ملتوی کردیاگیا۔