لشکرجھنگوی کامرکزپنجاب ہے ان کے خلاف آپریشن کیاجائے ،رحمان ملک ،طالبان سیزفائرکااعلان توحکومت ان کو کالعدم لسٹ سے نکال دے ،الطاف حسین محب وطن ہیں ،میڈیاٹرائل نہیں ہوناچاہئے ،عمران فاروق کے قاتل پاکستان میں نہیں ،نجی ٹی وی کوانٹرویو

جمعرات 6 فروری 2014 02:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6فروری۔2014ء)سابق وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہاہے کہ طالبان مذاکرات میں سنجیدہ ہیں توسیزفائرکااعلان کریں ،دہشتگردوں کے ساتھ آئین کے مطابق مذاکرات نہیں ہوسکتے ،الطاف حسین کامیڈیاٹرائل نہیں ہوناچاہئے ،عمران فاروق کے قاتل پاکستان میں نہیں ہیں ۔نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ طالبان پاکستان کوکمزورکررہے ہیں ،پاکستان کا دہشتگردی میں بے انتہاء جانی ومالی قربانیاں دے چکاہے ،امن کے قیام کیلئے حکومت اورطالبان کوسنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں ۔

انہوں نے کہاکہ طالبان حکومت سے مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں توسیزفائرکااعلان کریں اورحکومت طالبان کوکالعدم لسٹ سے نکال دے ۔طالبان حکومت سے مذاکرات کیلئے رہنماقائدین کی لسٹ دیں اورسنجیدگی کامظاہرہ کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ طالبان کوافغانستان سے کنٹرول کیاجارہاہے اوربیرونی قوتیں ان کوفنڈزدیتی ہیں ،پاکستان مخالف قوتیں مذاکرات ناکام بنانے کیلئے ہرطریقہ استعمال کریں گی ۔

رحمان ملک نے کہاکہ حکومت پاکستان ملافضل اللہ کی حوالگی کیلئے افغانستان حکومت پردباوٴاستعمال کرے تاکہ امن قائم ہوسکے ۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں طالبان اورغیرملکی تنظیمیں دہشتگردی میں ملوث ہیں اورمرکزی کردارلشکرجھنگوی کاہے ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وفاقی حکومت جنوبی پنجاب ،جھنگ،وزیرستان اورکراچی کے علاقوں میں دہشتگروں کے خلاف فوری آپریشن کرے تاکہ ان قوتوں کوختم کیاجاسکے ۔