دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بنایا جانے والا قانون کالا قانون ہے ،سینیٹر رضا ربانی ، اپوزیشن مل کر اس میں ترامیم لائے گی کسی بھی قانون کے تحت شہری کے بنیادی حقوق کی پامالی نہیں کی جاسکتی ،سینٹ میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن کا واک آؤٹ

بدھ 5 فروری 2014 04:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی سینٹ میں نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بنایا جانے والا قانون کالا قانون ہے ، اپوزیشن مل کر اس میں ترامیم لائے گی کسی بھی قانون کے تحت شہری کے بنیادی حقوق کی پامالی نہیں کی جاسکتی جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا ۔

سینٹ میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضابانی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دہشتگردی کی روک تھام اور سکیورٹی کے لیے لایا گیا بل نئی اسمبلی کے آنے سے ایک دن پہلے لایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے لیے سخت قانون ضروری ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ شہری کے بنیادی حقوق پامال کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس ملک کے شہری ہیں مگر اس بل کے تحت عدات ان کی شہریت ختم کرسکتی ہے رضا ربانی نے کہا کہ یہ کالا شاہ کالا آرڈیننس ہے جس کو رات کے اندھیرے میں پیش کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے بات کی ہے اور وہ مشترکہ طور پر اس میں ترامیم لائینگے اگر حکومت نے اسمبلی سے اس بل کو بلڈوز کرنے کی کوشش کی تو وہ اس پر سینٹ میں ترامیم لائینگے ۔ نکتہ ا عتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری بھیجی تھی جس کو حکومت نے مسترد کرکے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا ۔

انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ وزیر کہتے ہیں کہ وہ جھوٹ نہیں بولتے مگر یہاں دن دیہاڑے ڈکیتی ہوئی ہے یہاں حکومت کی سچائی کہاں گئی انہوں نے کہا کہ لوگوں کے روزگار ختم ہوگئے ہیں سات ماہ میں سات روپے سے زیادہ بجلی کے ریٹ بڑھائے گئے ہیں حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے تحت سبسڈی کو ختم کردیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ پوائنٹ آف آرڈر نہیں ہے عوام کے اندر آگ جل رہی ہے کورٹ کی مخالفت کے باوجود شجاعت عظیم کو پی آئی اے کا چیئرمین لگا دیا گیا ہے یہ عوام کے ساتھ ڈکیتی ہے جس پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔

متعلقہ عنوان :