رینٹل پاور کیس، نیب نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کا بیان ریکارڈ کر لیا ،نیب کی جانب سے کیس کے حوالے دستاویزی ثبوت بھی عدالت میں پیش کیے گئے، آئندہ سماعت کے موقع پر وکیل صفائی جرح کریں گے،سماعت26فروری تک ملتوی ،رینٹل پاور کیس میں راجہ پرویز شرف کیخلاف کوئی دستاویزی ثبوت نہیں،فاروق ایچ نائیک،میرے خلاف بائیس ارب کی کرپشن کا الزام بغیر تحقیق کے لگایا گیا کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا‘صرف الزامات کی بنا پر میڈیا ٹرائل نہ کیا جائے،پرویز اشرف

بدھ 5 فروری 2014 04:53

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء)احتساب عدالت اسلام آباد نے رینٹل پاور کیس میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کا بیان ریکارڈ کر لیا جس پر آئندہ سماعت کے موقع پر وکیل صفائی جرح کریں گے جبکہ راجہ پرویز اشرف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ رینٹل پاور کیس میں سابق وزیر اعظم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ۔

منگل کے روز رینٹل پاور کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے کی۔سماعت کے موقع پر نیب کی جانب سے چار گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا تاہم وقت کی کمی کے باعث نندی پور پراجیکٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل پیپکو یوسف جوئیہ کا بیان عدالت نے ریکارڈ کر لیا ہے۔اس موقع پر نیب کی جانب سے کیس کے حوالے دستاویزی ثبوت بھی عدالت میں پیش کیے گئے۔

(جاری ہے)

جبکہ راجا پرویز اشرف کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت ریکارڈ پر موجود نہیں آئندہ سماعت گواہ پر جرح کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات میں کرپشن کا کہیں بھی ذکر نہیں۔بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت26فروری تک ملتوی کر دی ہے، آئندہ سماعت پر وکیل صفائی سابق وزیرا عظم کے خلاف بیان ریکارڈ کرنے والے گواہ پر جرح کریں گے۔

واضح رہے گزشتہ سماعت ریٹنل پاور کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور دیگر 09ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔ادھررینٹل پاور کیس میں سابق وزیراعظم کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے راجہ پرویز اشرف نے کوئی غلط کام نہیں کیا،ان کے خلاف کوئی دستاویزی ثبوت بھی موجود نہیں۔رینٹل پاور کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آج نیب نے یوسف جوئیہ کو بطور پہلا گواہ پیش کیا جن پر 26فروری کو جرح کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ راجہ پرویز اشرف نے کوئی غلط کام نہیں کیا جو دستاویزات پیش کی گئیں ان پر راجہ پرویز اشرف کے دستخط نہیں تھے۔ اس موقع پر راجہ پرویز اشرف نے کہا ان کے خلاف بائیس ارب کی کرپشن کا الزام بغیر تحقیق کے لگایا گیا۔ انہوں نے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا، پرویز اشرف نے کہا ان کی کردار کشی کا کون ذمہ دار ہوگا۔صرف الزامات کی بنا پر میڈیا ٹرائل نہ کیا جائے۔

کرپشن کے لفظ کو بغیر تحقیق کئے ان کیخلاف پھیلایا جارہا ہے اور یہ واحد کیس ہے جس میں کوئی شکایت کنندہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سیاسی مخالفین نے ذاتی اناء کی وجہ سے مسئلہ اٹھایا ہے اور نیب تفتیش سے پہلے 22 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگادیا گیا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی بدقسمتی ہے کہ سیاستدانوں پر بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن ہمارا قصور کیا ہے اور ہم نے کونسا جرم کیا ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا تھا کہ چیک کیا جائے کہ ان لوگوں نے کوئی مالی فائدہ تو نہیں اٹھایا لیکن اب احتساب عدالت میں جو کیس پیش ہوا ہے اس کے چارج میں شامل ہے کہ کسی نے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا اور نہ ہی کوئی کرپشن کی۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کیس میں اتھارٹی کا غلط استعمال بتایا گیا کہ مشین کو گڈو کی بجائے نوڈیرو لے جائیں اس پر بھی فیصلہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے مخالفین سے مخاطب ہوتے ہوئے درخواست کی کہ تحقیقات کے مکمل ہونے تک ان کیخلاف الزامات‘ کردار کشی اور میڈیا ٹرائل بند کیا جائے۔