آئین پاکستان کے تحت کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے، رحمن ملک ، مذاکرات کیلئے حکومت کو تحریک طالبان پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنا ہو گا، طالبان مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو پہلے سیز فائر کا اعلان کریں، تحریک طالبان مذاکرات کے نام پر حکومت و پاکستانی عوام سے مذاق کر رہے ہیں،الطاف حسین کا میڈیا ٹرائل کر کے ان کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے،پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو

منگل 4 فروری 2014 07:55

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما وسابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے، مذاکرات کیلئے حکومت کو تحریک طالبان پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنا ہو گا، طالبان اگر مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو پہلے سیز فائر کا اعلان کریں، تحریک طالبان مذاکرات کے نام پر حکومت و پاکستانی عوام سے مذاق کر رہے ہیں،الطاف حسین کا میڈیا ٹرائل کر کے ان کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ درندوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے جاتے، تحریک طالبان پاکستان ایک طرف مذاکرات اور دوسری جانب پشاور میں دھماکے کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ٹی ٹی پی نے ہزاروں لوگو ں کو شہید کیا ہے جب تک وہ ریاست کے سامنے سرنگوں نہیں ہوتے اور پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق حکومت سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر نہیں کرتے تو اس وقت تک مذاکرات محض ایک مذاق ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ طالبان اگر مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو فوراً سیز فائر کا اعلان کریں اور اپنے نمائندے مذاکرات کیلئے سامنے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات درست سمت میں نہیں جا رہے کیونکہ ٹی ٹی پی کالعدم تنظیم ہے۔ مذاکرات کیلئے طالبان کو پہلے کالعدم تنظیم کی فہرست سے نکالنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان مذاکرات کی آڑ میں سمارٹ گیم کھیل رہے ہیں۔ اگر طالبان کا یہی رویہ رہا تو مذاکرات کامیابی کے بجائے ناکامی سے دوچار ہونگے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ محض الزامات کی بنیاد پر میڈیا ٹرائل کے ذریعے الطاف حسین کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ٹھیک نہیں ہے۔