سپریم کورٹ نے پشاور چرچ حملہ کس میں وفاقی وزارت مذہبی امور سے اقلیتوں کے حقوق سے متعلقہ قوانین پر عمل کے حوالے سے وضاحت مانگ لی،کھیوتک چرچ کے نمائندے کو پیش ہونے کی ہدایت،آئین وقانون کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری ریاست کی ذمہ داری ہے،چیف جسٹس

منگل 4 فروری 2014 07:53

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء)سپریم کورٹ نے پشاور چرچ حملہ کس میں وفاقی وزارت مذہبی امور سے اقلیتوں کے حقوق سے متعلقہ قوانین پر عمل کے حوالے سے وضاحت مانگ لی ہے اور کھیوتک چرچ کے نمائندے کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کے روز مقدمے کی سماعت کی اس دوران چیف تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہمارے ملک میں آئین وقانون کے مطابق اقلیتوں کو بہت سے حقوق حاصل ہیں اور ان حقوق کی پاسداری کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔

دوران سماعت پشاور میں چرچ حملے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ ملزمان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں جلد ہی کسی نتیجے میں پہنچ جائیں گے ۔اس پر عدالت نے کہا کہ آئین و قانون نے اقلیتوں کو جو حقوق دیئے ہیں اس کی کس حد تک پاسداری کی جارہی ہے اور اس حوالے سے وزارت مذہبی امور 10 فروری کو تحریری رپورٹ دے۔